|

وقتِ اشاعت :   March 29 – 2017

اسلام آ باد : سینیٹ میں مختلف جماعتوں کے سینیٹرز نے کہاہے کہ ریکوڈک ذخائر کے حوالے سے ورلڈ بینک کی ثالثی عدالت نے پاکستان کے خلاف فیصلہ دیا ہے ، ملک کو اربوں روپے کے خسارہ کا خطرہ ہے ، حکومت معاملہ پر وضاحت دے کہ انہوں نے معاملہ پر سستی کیوں کی، سندھ میں پانی کا بڑا مسئلہ ہے ، کسانوں اور مقامی استعمال کیلئے پانی دستیاب نہیں ہے اور قحط کی صورتحال ہے اور لاکھوں ایکڑ کی زرعی زمین تباہ ہو رہی ہے ، دو ہفتوں سے باجوڑ اور مہمند ایجنسی میں موبائل فون سروس بند ہے ، ملک سے رابطہ منقطع ہے، پنجاب یونیورسٹی لاہور میں پختون طالب علم انتظامیہ سے اجازت لے کر کلچر ڈے منارہے تھے ۔اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنوں نے حملہ کیا ، ردالفساد پنجاب یونیورسٹی سے شروع کیا جائے وہاں پر دہشت گرد رہتے ہیں، سعودی عرب میں پاکستانیوں سے امتیازی سلوک کیا جارا ہے ، ایئرپورٹ پر کھڑا کر کے پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں ، دفتر خارجہ اس کا نوٹس لے ، پاکستان میں ترک سکول بند کئے گئے تھے ، اب حکم دیا گیا ہے کہ سٹاف بھی ملک چھوڑ دیں ،واپس جانے کی صورت میں ان کی جانوں کا تحفظ نہیں ہے، وزیراعظم نے گیس کے کنکشنز پر پابندی ختم کرتے ہوئے 97سکیموں کی اجازت دی ہے ،وزراء کے حلقوں میں سکیمیں دی جا رہی ہیں ، سیاسی فوائد حاصل کرنے کیلئے یہ دی جا رہی ہیں۔ منگل کوان خیالات کا اظہار سینیٹر سیف اللہ مگسی،سینیٹر سعید غنی ،سینیٹر عثمان کا کڑ،سینیٹر مختار احمد دھامرہ،سینیٹر ہدایت اللہ،سینیٹر فرحت اللہ بابر و دیگر نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر مختار احمد دھامرا نے کہا کہ سندھ میں پانی کا بڑا مسئلہ ہے ، کسانوں اور مقامی استعمال کیلئے پانی دستیاب نہیں ہے اور قحط کی صورتحال ہے اور لاکھوں ایکڑ کی زرعی زمین تباہ ہو رہی ہے ، بجلی کی پیدوار کے لئے پانی کا استعمال کیا جا رہا ہے ، حکومت نوٹس لے ۔ سینیٹر نزہت ہدایت اللہ نے کہا کہ دو ہفتوں سے باجوڑ اور مہمند ایجنسی میں موبائل فون سروس بند ہے ، ملک سے رابطہ منقطع ہے ، اس کا نوٹس لیا جائے ۔سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ وزیراعظم نے گیس کے کنکشنز پر پابندی ختم کرتے ہوئے 97سکیموں کی اجازت دی ہے جن میں 77سکیمیں پنجاب میں دیئے گئے ہیں ۔ وزراء کے حلقوں میں سکیمیں دی جا رہی ہیں ، سیاسی فوائد حاصل کرنے کیلئے یہ دی جا رہی ہیں اس لئے صوبوں میں بداعتمادی پیدا ہوگی ۔ سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ سندھ کو پانی نہیں دیا جارہا ہے ، معاملہ کو حل کیا جائے ۔ سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی لاہور میں پختون طالب علم انتظامیہ سے اجازت لے کر کلچر ڈے منارہے تھے ۔اسلامی جمعیت طلبہ نے حملہ کیا جس سے 12 طلبہ زخمی ہوئے ۔ اس سے قبل بھی مسلسل حملے کئے جا رہے ہیں۔ پولیس کی موجود گی میں حملہ کیا ، حکومت کے نوٹس میں بار بار یہ مسئلہ سامنے لایا لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا ۔ پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹلوں سے ماضی میں دہشت گرد نکلے ہیں ۔ ہم کلچر کا دفاع کریں گے ۔ ردالفساد پنجاب یونیورسٹی سے شروع کیا جائے وہاں پر دہشت گرد رہتے ہیں ۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستانیوں سے امتیازی سلوک کیا جارا ہے ، ایئرپورٹ پر کھڑا کر کے پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں ۔ ویزہ کی فیس بھی بڑھا دی ہے ۔ میں دل کا مریض تھا لیکن پولیو کے قطرے پلائے گئے ۔ دفتر خارجہ اس کا نوٹس لے ۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پاکستان میں ترک سکول بند کئے گئے تھے ، اب حکم دیا گیا ہے کہ سٹاف بھی ملک چھوڑ دیں ، سٹاف کی جانوں کو خطرہ ہے ، ان کی جانوں کا تحفظ نہیں ہے ۔ سینیٹر سردار اعظم موسیٰ خیل نے کہا کہ موسیٰ خیل میں عدالت میں سیشن جج نہیں آتے ، عدالتوں کی کمی ہے ۔سینیٹر سیف اللہ مگسی نے کہا کہ ریکوڈک کے حوالے سے خبر آئی ہے ، ورلڈ بینک کی ثالثی عدالت نے پاکستان کے خلاف فیصلہ دیا ہے ، یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے ، بلوچستان کو اربوں روپے کے خسارہ کا خطرہ ہے ، حکومت معاملہ پر وضاحت دے کہ انہوں نے معاملہ کو کیوں ٹھیک طرح کیوں ڈیل کیا۔ سینیٹر محسن لغاری نے کہا کہ پانی کا مسئلہ سنگین ہوتا جارہا ہے ، پانی کو سٹور کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ ضرورت کے مطابق استعمال کیا جاسکے ۔ پانی کے حوالے سے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں ۔ سینیٹر سعید الحسن مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان کا پانی سندھ کو دیا جا رہا ہے ۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ وہ صوبائی حکومت سے بات کریں اور بلوچستان کے حق کا پانی کے استعمال کیلئے دیں ۔ بلوچستان میں پانی کی شدید قلت ہے ۔چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے سینیٹ سیکرٹریٹ کو ہدایت کی کہ عوامی نوعیت کے مسائل کے حوالے سے متعلقہ وزارتوں کو کاروائی کے لئے سفارشات بھیجی جائیں ۔ چئیرمین سینیٹ نے ایوان بالا کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا۔