کوئٹہ : پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند نے کہا کہ 2008 سے 2013 تک ہر رکن بلوچستان اسمبلی کو ایک ارب ستائیس کروڑ روپے ترقیاتی منصوبوں کی مد میں ملے لیکن زیارت اور صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے تمام علاقے پسماندگی کی عملی تصویر ہیں زیارت کے عوام نے ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کو بھر پور مینڈیٹ دے کر اپنا فیصلہ سنا دیا ہے معمولی تناسب سے جیت کا سہرا سجنے کے راز سے بخوبی آگاہ ہیں پی ٹی آئی کی اخلاقی جیت ہوئی ہے زیارت سنجاوی کے عوام ہمارے دلوں کے قریب ہیں جنہوں نے تبدیلی کی بیل داغ دی ہے پر عزم ہیں کہ زیارت کو پاکستان کا ایک نیا اسلام آباد بنائیں گے ان خیالات کااظہار انہوں نے نور محمد خان دمڑ کی قیادت میں ملنے والے زیارت کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا سردار رند نے کہا کہ زیارت کے ضمنی انتخابات میں جیتنے والی جماعت سے زیادہ مسلم لیگ خوشی منا رہی ہے انتخابات کے روز وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھے آصف کرامانی لمحہ بہ لمحہ انتخابی صورتحال سے اپنے آقاؤں کو آگاہ کر رہے تھے جس سے پی ٹی آئی کی عوامی مقبولیت اور حکمرانوں کے خوف زدہ ہونے کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ زیارت کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ کا وجود ہی مٹ گیا جبکہ پی ٹی آئی ایک مضبوط اور عوامی جماعت کے طور پر ابھر کر سامنے آئی تاہم حکمرانوں کو اپنے ہارنے کی خفگی نہیں اور نہ ہی انہیں زیارت سنجاوی کے عوام سے کوئی دلچسپی ہے بلکہ ان کی توجہ کا مرکز پی ٹی آئی کی عوامی مقبولیت کو روکنا ہے اس مقصد کیلئے حکمرانوں اور کرپٹ نظام کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مذہبی تو کیا غیر مذہبی اور عوام دشمن عناصر کو بھی گلے لگانا پڑے تو یہ بلا تعمل ایسا کرینگے انہوں نے کہا کہ پانچ جماعتی اتحاد کے مقابلے میں محض ایک ہزار کے لگ بھگ ووٹوں کے تناسب کو ہم اپنی جیت سمجھتے ہیں عوامی شعور کی بیداری کا طبل بج چکا ہے اور حق و سچ کے مقابلے میں باطل قوتوں کا اتحاد بھی کوئی معنی نہیں رکھتا آئندہ عام انتخابات بلوچستان سمیت ملک بھر میں تبدیلی کی نوید ثابت ہو ں گے عوام کی رائے کو حکومتی ہتھکنڈوں کے زریعے زیادہ دیر تک یرغمال نہیں بنایا جا سکتا وقت اور حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں اور کرپٹ عناصر عوامی جذبات کو مزید تابع نہیں رکھ سکتے عوام کے وسائل اور غریب افراد کے منہ کا نوالہ چھیننے والے عناصر سے عوام کی ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گا۔