کوئٹہ : وفاقی حکومت نے ملک کے 97آبادیوں کو قدرتی گیس فراہم کرنے کے منصوبے کو منسوخ کردیا ہے اب ان پر عملدرآمدنہیں ہوگا واضح رہے کہ وفاقی حکومت وزیراعظم کے احکامات کے تحت ملک کے 97سیاسی حلقوں جن میں سے 77پنجاب میں واقع ہیں ان کو قدرتی گیس کی سہولیات فراہم کرنی تھیں وزارت پیٹرولیم اور قدرتی وسائل کے ذرائع نے بھی اسی بات کی تصدیق کی ہے کہ وزیراعظم کے احکامات پر عملدرآمد فوری طور پر روک دیا گیا ہے واضح رہے کہ سندھ کے وزیراعلیٰ نے اس پر سخت احتجاج کیا تھا اور کہا تھا کہ گیس سندھ میں پیدا ہوتی ہے اور سندھ کو قدرتی گیس کی سہولیات سے محروم رکھا جارہا ہے انہوں نے اعلان کیا کہ وزیراعظم کے ان احکامات کے خلاف عدالت عالیہ میں درخواست دائر کریں گے ادھر کے پی کے کے وزیراعلیٰ نے بھی شدید احتجاج کیا تھا اور صوبائی حکومت نے عمران خان کی ہدایات پر پشاور ہائی کورٹ میں وزیراعظم کے ان احکامات کو چیلنج کیا ہے امید ہے کہ اس مقدمے میں پشاور ہائی کورٹ اگلے ہفتے کو فیصلہ سنائے گی کے پی کے کی حکومت نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ انتخابات سے قبل اس کو سیاسی رشوت کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے اور پنجاب میں 77حلقوں کو گیس فراہم کی جارہی ہے واضح رہے کہ گیس بلوچستان، سندھ میں پیدا ہورہی ہے یہ دونوں صوبے گیس کی سہولیات سے محروم ہیں ۔ اسی طرح سے یہ قوی امکان ہے کہ عدالت وفاقی حکومت اور وزیراعظم کیخلاف فیصلہ دے گی کہ یہ انصاف کے تقاضوں کے مطابق نہیں ہے واضح رہے کہ سوئی گیس 1953ء میں بلوچستان میں دریافت ہوئی اور پورے ملک کو سوئی گیس کی سہولیات فراہم کی گئیں لیکن بلوچستان کو محروم رکھا ہے آج بھی بلوچستان کے 29اضلاع اور صوبے کے تمام بڑے بڑے شہر سوائے کوئٹہ کے گیس کی سہولیات محروم ہیں۔