موصل : داعش کے خود ساختہ خلفیہ اسلام ابو بکر البغدادی موصل سے فرار ہو گئے، اس کی تصدیق کرد جمہوریہ کے مسعود برزانی نے روزنامہ اخبار کے ایک انٹرویو میں کیا، مسعود برزانی کا کہنا تھا کہ ابو بکر البغدادی نے موصل سے فرار ہونے سے پہلے راستے بھر میں 17خود کش کار بم دھماکے کئے اور بعد میں موصل سے فرار ہوگیا، داعش کے جنگجوؤں نے زبردست معرکہ آرائی کے بعد ابو بکر البغدادی کے فرار ہونے کا راستہ بنایا، یہ راستہ چند گھنٹوں میں بنایاگیا، کرد اہلکاروں کا کہناتھا کہ وہ زبردست جنگ کے بعد ہی موصل سے فرار ہو سکتے ہیں ،یہ واقعہ مشرقی موصل پر قبضہ کے دوران پیش آیا اور 19فروری سے قبل عراقی افواج نے مشرقی موصل پر بڑا حملہ کیا تھا ، ابوبکر بغدادی نے اپنے 300سے زائد جنگجو شام سے بلائے تھے تاکہ ان کے فرار ہونے کا راستہ بنایاجاسکے، اس علاقے پر شیعہ ملیشا کا قبضہ تھا جہاں سے البغدادی فرار ہوئے ،شیعہ ملیشا نے پسپائی حاصل کی اور سڑک کو بغدادی کے فرار ہونے کا موقع مل گیا، ایک کرد افسر کا دعویٰ تھا کہ یہ جان بوجھ کر کیاگیا ، اور شام سے داعش کے 300جنگجو واپس چلے گئے ،داعش نے خوشی منائی اورجشن بھی منایا ، کرد رہنماؤں کا خیال ہے کہ چند علاقوں میں داعش موجود رہے گا مگر اسلامی ریاست کی صورت میں نہیں، شاید وہ گوریلا جنگ لڑیں، صدر ٹرمپ کے داماد کرد ستان کے دارالخلافہ پہنچ رہے ہیں، جو عراق کے مستقبل کے بارے میں عراقی حکومت اور کردستان کے رہنماؤں سے بات چیت کریں گے