قلعہ سیف اللہ : جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی قائمقام امیر مولانا عبدالقادر لونی خان ملک امان اللہ خان کاکڑ ضلعی امیر مولانا عبدالرؤف مولانا عبدالستار مفتی شفیع الدین مولانا حق داد ڈاکٹر عبدالرحمن ، مولوی امان اللہ مولوی جمعہ خان ودیگر ضلع قلعہ سیف اللہ کے زیراہتمام تحفظ اسلام کانفرنس جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی،اس موقع پر دفاع اسلام ریلی سرکٹ ہاؤس سے مولانا لونی ملک امان اللہ مولوی عبدالرؤف کی قیادت میں روانہ ہوا اور جنکشن چوک پر کانفرنس ہوا، اس سے قبل جمعیت علماء اسلام انضمام گروپ کے امیرمولانا حق داد جمعیت علماء اسلام نظریاتی میں شمولیت کااعلان کردیا، کنفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائدین نے کہا کہ عالم کفرامریکہ اور نیٹو یاد رکھیں جب تک وہ اپنے دہشت گردی کو ختم نہیں کرتاہے اس کو وقت مسلمان دفاعی جنگ جاری رہے گی، آج پورے دنیامیں بدامنی امریکہ کے پالیسیوں اور بد معاشی کے وجہ سے ہے، دنیا کفر یاد رکھیں دین اسلام کے تحفظ مسلمانوں نے ہمیشہ اپنے جان قربان کر کے کیا ہے، ہمیں اسلامی نظام چاہئے ،انہوں نے کہا کہ جمعیت ف گروپ اس وقت اسلامی سیاست کو مکمل مسترد کر دیا ہے وہ اقتدار کیلئے امریکی اور برطانیہ حکمرانوں سے دوستی کااعلان کر دیا اور مجاہدین اسلام سے نفرت کا اظہار کردیا اور صد سالہ اجتماع جھاد مخالف اجتماع ہے، انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ اسلام کو اور جہاد کو ختم کرنے والے ہمیشہ خود ختم ہوئے اوردنیا کے سامنے رسواہوئیں ہے، انہوں نے کہا کہ جمعیت ف گروپ علماء حق کو غلامی کادرس دے رہا ہے، ان کے حریت کوسلب کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نظریاتی علماء حق کوآزادی کادرس دیا ہے ، انہوں نے کہا کہ حقیقت ہے کہ جس قوم اور ملت کے اندر خوداری اعتماد جمعیت ہو وہ کبھی بھی غلام نہیں ہوسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ اسلامی سیاست مخلوق کو خالق سے ملانے سے عبارت ہے، انہوں نے کہا کہ جمعیت نظریاتی قومیت اور لسانیت صوبائیت کے سیاست پر یقین نہیں رکھتی، قوم پرستی بت پرستی کے مترادف ہے، بعض جماعتیں اقتدار کے حصول کیلئے قومیت کے بدبودار نعرہ کو ہوادے رہے ہیں جو انتخابات کے بعد بھی برسوں تک رہتا ہے، اور ایسے دشمنان پیداہوتے ہیں ہمارا نعرہ ہے قومیت مٹاؤ محبت بڑھاؤ ، سرداری نوابی خانی نظام میں بندے کو غلام بنایا جاتا ہے جبکہ اسلامی نظام میں بندے کو خالق کا غلام بنایاجاتا ہے، انہوں نے کہا کہ جو لوگ موجودہ حکومت میں شامل ہے عوام اپنے والے انتخابات میں مکمل ان کو مسترد کر یں، انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کے تمام باکردار سیاسی ورکروں قبائلی معتبروں نوابوں اور مذہبی رہنماؤں کودعوت دیتے ہے کہ ملک وقوم ملت کے بہترین مستقبل کیلئے جمعیت نظریاتی صف میں شامل ہو کر اس با کردار کارروان کو مضبوط سے مضبوط تر بنائے، انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نظریاتی میں امن وامان کرپشن اور کمیشن سے پاک نظام حکومت اور اقرباء پروری کو ہمیشہ دفن کرنے پر یقین رکھتی ہے، انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نظریاتی قوم کے سامنے مذہبی طاغوت بے پردہ کردیا ہے ،انہوں نیکہا کہ اس وقت پورے دنیا مسلمان مظلوم ہے مسجد اقصیٰ سے یہودیوں کے ہاتھوں میں یرغمال کردیا، بیت اللہ پرباربار حملہ ہورہا ہے، افغانستان اور عراق وشام پر اسلامی ملک پر اس وقت امریکہ یلغار کر چکا ہے، آج ملک خداد اد پاکستان کا استحکام کا مسئلہ ہے، پاکستان کے نظریہ اسلامی کو ختم کرنے اور اسلامی تہذیب کو ختم کرنے کیلئے کوشش ہورہا ہے، اور جمعیت ف گروپ کے امریکہ دوستی کے ذریعہ سے پاکستان کے اسلامی تشخص کو ختم کرنے کیلئے ان کے ساتھ ہے، ان تمام حالات کا مقابلہ کیلئے جمعیت علماء اسلام نظریاتی بلوچستان نے 13اپریل کو دفاع اسلام کانفرنس کااعلان کردیا ہے، اس کانفرنس کے ذریعہ دنیا کفر کو پیغام دیا جائے گا کہ ہم ہر صورت میں ہر حال میں پاکستان کے دفاع کیلئے کردارادا کرینگے، اور دنیا بھر کے مجاہدین اسلام کے اسلامی حمایت کرتے ہیں، اور شہداء کے قربانیوں پر ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نظریاتی اس وقت عالم اسلام کے ترجمان ہے، جو باطل طاغوت کے مقابلہ کیلئے میدان میں آیا ہے