|

وقتِ اشاعت :   April 13 – 2017

اسلام آباد: وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاناما کا فیصلہ آئے گا تو دیکھیں گے اور ہرفیصلہ صدیوں تک یاد رکھا جاتا ہے جب کہ وزیراعظم پر قبل از وقت انتخابات کیلیے دباؤ نہیں ڈالا جاسکتا۔ اسلام آباد میں انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے لیے قانون سازی کے باعث انتخابی اصلاحات تاخیر کا شکار ہوئیں لیکن انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر اجلاس منعقد کرے گی اور انتخابی اصلاحات کا پیکیج بجٹ سے پہلے تیار کرلیں گے جب کہ عام انتخابات 2018 میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کا فیصلہ نہیں ہوا۔ پاناما کیس سے متعلق پوچھے گئے سوال پر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاناما کا فیصلہ جب آئے گا تو دیکھیں گے تاہم ہر فیصلہ صدیوں تک یاد رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات قبل ازوقت کرانے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں اور وزیراعظم پر قبل ازوقت انتخابات کے لیے دباو نہیں ڈالا جاسکتا تاہم قبل ازوقت انتخابات کا اعلان وزیراعظم کی صوابدید ہے۔