|

وقتِ اشاعت :   April 17 – 2017

امریکہ کے اعلیٰ سکیورٹی مشیر کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل پروگراموں پر بڑھتے تناؤ کے باعث امریکہ اور چین اس حوالے سے ’کئی تجاویز‘ پر غور کر رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل ایچ آر مک ماسٹر نے اے بی سی نیوز کو بتایا ہے کہ قین کے ساتھ اس بات پر اتفاق پایا جاتا ہے کہ ’یہ وہ صورتحال ہے جسے مزید نہیں بڑھنا چاہیے۔‘ یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب گذشتہ روز شمالی کوریا کی جانب سے بڑی ملٹری پریڈ کی گئی اور ایک میزائل کا ناکام تجربہ بھی کیا گیا۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ چین اس مسلے پر ’ہمارے ساتھ کام کر رہا ہے۔‘ چین جو کہ شمالی کوریا کا سب سے بڑا اتحادی ہے اس وقت اپنے پڑوسی ملک پر دباؤ بڑھانے کے لیے امریکی دباؤ میں آگیا ہے۔ اتوار کو آمنے آنے والا بیان اس بات کی پہلی تصدیق تھی کہ دونوں ممالک شمالی کوریا کہ مسلے پر مل کر کام کر رہے ہیں۔ جنرل مک ماسٹر جو کہ افغان دارالحکومت کابل میں تھے نے کہا ہے کہ ’تازہ لانچ سلسلہ وار اشتعال، غیر مستحکم کرنے اور دھمکی آمیز رویہ ہے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’امریکی صدر نے یہ واضح کر دیا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی اور پارٹنر اس حکومت سے خوف زدہ نہیں ہوں گے جس کے پاس جوہری ہتھیار ہیں۔‘ خیال رہے کہ اتوار کے روز ہی جنوبی کوریا اور امریکہ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے مشرقی ساحل پر میزائل لانچ کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی تھی۔ شمالی کوریا کو ناکامی کا سامنا ایسے وقت میں کرنا پڑا جب ایک روز قبل ہی اس نے امریکہ کو متنبہ کیا تھا کہ ‘اگر امریکہ ہمارے خلاف لاپرواہی پر مبنی اشتعال انگیزی کرتا ہے، تو ہماری انقلابی قوت فوری طور پر اس کا سنگین جواب دے گی۔ ہم بھرپور جنگ کا اور جوہری جنگ کا اپنے انداز میں جوہری حملے سے جواب دیں گے’۔ امریکہ اور جنوبی کوریا کا کہنا تھا کہ میزائل لانچ کے چند سیکنڈ بعد ہی پھٹ گیا۔ اس سے قبل شمالی کوریا کے بانی صدر کم ال سنگ کی 105 ویں یوم پیدائش کی تقریبات کے موقع پر شمالی کوریا نے سنیچر کو بظاہر اپنا ممکنہ جوہری تجربہ کرنے سے گریز کیا لیکن اپنی جدید عسکری قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار پھر امریکہ کو متنبہ ضرور کیا تھا۔ پیانگ یانگ میں ہونے والی فوجی پریڈ میں شمالی کوریا نے پہلی بار بیلسٹک میزائل کی نمائش کی جو آبدوز سے لانچ کیے جانے والے میزائل سے مشابہت رکھتا ہے۔ اس میزائل میں ایٹمی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت بھی ہے۔