اترپردیش: بھارت میں ہونے والی ایک شادی کی تقریب صرف اس بات پر ختم کردی گئی کہ باراتیوں میں سے ایک شخص نے ایک کی بجائے 2 رسگلے کھالئے تھے۔
لکھنؤ سے 70 کلو میٹر دور چھوٹے سے گاؤں کرما پور میں دلہا شیو کمار کی شادی وہیں کی ایک لڑکی سے طے پائی تھی جس کے لئے باراتی شادی کی تقریب میں پہنچے لیکن کھانے سے قبل ایک تنازعے سے پوری شادی کی تقریب ختم ہوکررہ گئی۔
مٹھائی کی میز پر دلہن کا ایک عزیز تعینات تھا جس کے ذمے یہ کام تھا کہ وہ ہر باراتی کو صرف ایک رس گلا کھانے کو ہی یقینی بنائے لیکن اس اصول سے ناواقف دلہا کے ایک قریبی عزیز نے ایک کی بجائے دو رس گُلے کھالئے جس کے بعد معمولی بحث ہوئی جو دیکھتے ہی دیکھتے تلخ کلامی کی صورت اختیار کرگئی اور نوبت یہاں تک جا پہنچی کہ دلہا کے ساتھ آئے مہمانوں نے دلہن کے عزیزوں کو مارنا پیٹنا شروع کردیا۔ یہی نہیں باراتیوں نے دلہن کے والد کو بھی بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
نئی نویلی دلہن دور سے یہ سارا منظر دیکھتی رہی اور جوں ہی اس کے والد کو نشانہ بنایا گیا اس نے شادی سے انکارکردیا۔ اس کے بعد دونوں اطراف نے دلہن کو منانے کی بہت کوشش کی لیکن اس نے کسی کی نہ سنی اور اپنے فیصلے پر ڈٹ گئی ۔ دلہن کے انکار کے بعد رس گلا تنازع پر پولیس طلب کی گئی اور ایک پنچائیت بٹھائی گئی جس نے شادی ختم کرنے کا فیصلہ سنایا جب کہ دلہن کے والد اور دیگر افراد نے اچھل گنج پولیس اسٹیشن میں باراتیوں کے خلاف مقدمہ درج کرادیا۔