|

وقتِ اشاعت :   April 25 – 2017

چھتر: ملک کرپشن کے خاتمہ بغیر ترقی کی راہوں پر گامزن نہیں ہوسکتا ہے ۔وفاقی حکومت برابری کی بنیاد پر صوبوں سے اپنا رویہ رکھے ۔میگاپراجیکٹ ہوں یا سی پیک کے نام پر منصوبے سب میں بلوچستان کی عوام کو محروم رکھا جاتا ہے۔بلوچستان کی سائل ووسائل میں بلوچستان کی عوام کو محروم رکھنے کی وجہ سے بلوچستان کی عوام میں مایوسی پھیل رہا ہے ۔بلوچستان میں مہاجرین کی اندراج کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے جمہوری وطن پارٹی (عالی) آنے والے دور میں بھر پورانداز میں الیکشن میں حصہ لے گا۔جمہوری وطن پارٹی (عالی) کے سربراہ نواب میر عالی خان بگٹی کا پارٹی اسٹوڈنٹ فیڈریشن وخواتین ونگ کے مرکزی صدر چیف آف شر سردار الحاج عبد الستارخان شر بلوچ سے سانگھڑ سندھ ملاقات میں صحافیوں سے بات چیت تفصیلات کے مطابق جمہوری وطن پارٹی (عالی) کے سربراہ نواب میر عالی خان بگٹی سے جمہوری وطن اسٹوڈنٹ فیڈریشن وومین ونگ مرکزی صدر چیف آف شر سردار الحاج عبد الستارخان شر بلوچ نے ملاقات کیا انھوں سیاسی وقبائلی اور بلوچستان کے مسائل حوالے پر بات چیت کیا۔ اس موقع پر جمہوری وطن پارٹی (عالی) سربراہ نواب میر عالی خان بگٹی نے کہا کہ ملک کی اکائیوں کو کرپشن اور نا انصافی نے کھوکھلا کردیا ہے ۔جس کاخاتمہ عوام کے طاقت سے ہی ممکن ہے ۔ملک میں کرپشن اور نا انصافی کی وجہ سے عوام کو دو وقت کی روٹی مسیر نہیں ہے ۔لوگ بھوک افلاس اور بے روزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کرنے پر مجبورہیں ۔ ملک کرپشن کی خاتمہ کے بغیر ترقی کی راہوں پر گامزن نہیں ہوسکتا ہے ۔وفاقی حکومت برابری کی بنیادوں پر صوبوں کے ساتھ اپنا رویہ رکھے ۔آج دور جدید میں بھی بلوچستان کی عوام محرومیوں کے سایہ میں زندگی گزار رہے ہیں بلوچستان صحت وتعلیم اور دیگر انسانی بنیادی سہولیات کے لحاذبہت پیچھے ہے ۔بلوچستان میں دعوؤں سے عوام کو خوش رکھنے کا زمانہ گزر چکا ہے۔ ۔میگاپراجکیٹ ہوں یا سی پیک کے نام پر ترقی کے دعوؤں کا کیا ضمانت ہے آنے والے دور میں بلوچستان کی عوام کو فائدہ ہوگا۔ بلوچستان سے کئی دہائیوں سے نکلنے والے گیس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کتنے فیصد بلوچستان میں گیس کی سہولت موجود ہے ۔بلوچستان کی عوام کئی دہائیوں سے محرومیاں اور پسماندگی کو دیکھ دیکھ کر مایوس ہو چکے ہیں ۔بلوچستان کی عوام کوحقیقی عوامی نمائندے نہ ملنے کی وجہ سے یہ دن دیکھنے پڑرہے ہیں۔قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی فورم عوام کے مسائل پیش نہیں کیئے جاتے ہیں ۔بلوچستان میں مہاجرین کی موجودگی میں اندراج کسی بھی حال قابل قبول تصور نہیں کریں گے۔مہاجرین کی اندراج ناقابل تلافی بلوچستان کی عوام کو آنے والے دور میں ہوگا ۔