|

وقتِ اشاعت :   April 28 – 2017

کوئٹہ: ایرانی قونصل جنرل آغا محمد رفعی نے کہا کہ ایران اور پاکستان 900 کلو میٹر طویل سرحد کو پرامن بنا نے کے ساتھ ساتھ دونوں برادر اسلامی ممالک کے مابین بہتر تعلقات کو برقراررکھتے ہوئے سالانہ 5 ارب ڈالر تک تجارت کو بڑھانے کے لئے اقدامات شروع کر دیئے ہیں جس سے دونوں ممالک کے تاجروں اور عوام کو فائدہ ہو گا دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کے لئے رقم کے تبادلے کے لئے مشترکہ بینکنگ سسٹم شروع کیا جا رہا ہے پہلے مرحلے میں کراچی اور پھر تہران میں بینک کی برانچیں کھولی جائے گی تاجروں کو ویزے کے حصول میں حائل رکاوٹوں کو تر جیحی بنیادوں پر دور کیا جائیگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاک ایران جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے دفتر میں عہدیداروں اور تاجروں سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر پاک ایران جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے مرکزی صدر حاجی ولی محمد، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس کے سابق نائب صدر حاجی جمعہ خان،حاجی رفو گل بڑیچ، کوئٹہ سمال ٹریڈرز اینڈ چیمبر آف کامرس کے صدر ملک ندیم احمد کاسی، نسیم الرحمان ملا خیل، حاجی نعمت اللہ نورزئی، حاجی محمد اکبر مینگل، حاجی داؤ دسراف،نعیم رمضان سمیت دیگر بھی موجود تھے ایرانی قونصل جنرل محمد رفعی نے کہا کہ ایران اور پاکستان دونوں برادر ہمسایہ اسلامی ملک ہے اور دونوں ممالک کی 900 کلو میٹر طویل سرحد ایک دوسرے کے ساتھ ملتی ہے ہماری کوشش ہے کہ 900 کلو میٹر طویل سرحد کو مکمل طور پر پرامن رکھا جائے اس لئے دونوں ممالک کے درمیان امن کی بحالی اور تجارت کے فروغ کے لئے مشترکہ اقدامات اٹھائے گئے ہیں جس کا ثبوت مشترکہ اقتصادی کمیٹی کا قیام اور اس کی سر براہی پاکستان کے سیفران کے وزیر (ر) جنرل عبدالقادر بلوچ جن کا تعلق بلوچستان سے ہے کو منتخب کیا گیا ہے ہمیں امید ہے کہ وہ بلوچستان ، پاکستان اور ایران کے مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے اقدامات اٹھائینگے اور مشترکہ کو ششوں کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کو یقینی بنا نے میں اپنا مو ثر کردار ادا کرینگے انہوں نے کہا کہ تجارت کے ترجیحی معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں کیونکہ آئندہ5 سالوں میں دونوں ممالک کے درمیان5 ارب ڈالر تک تجارت کو بڑھانے کی منصوبہ کی گئی ہے جس کے لئے اقدامات اٹھائے گئے اس کے لئے فعال بینکنگ سسٹم پر کام جاری ہے پہلے مرحلے میں کراچی میں اور اس کے بعد تہران میں بینکوں کی برانچیں کھولی جائیگی انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ دونو ں ممالک کے تاجروں کے لئے موثر اقدامات اٹھائے جائے تاکہ انہیں زیادہ سے زیادہ سہولیات دیں بارڈر اور دیگر علاقوں میں تاجروں درپیش مسائل کے حل کو یقینی بنایا جائیگا اور تاجر برادری کو ہر ملک اور معاشرے میں احترام کی نگاہ سے دیکھا جا تا ہے اور احترام کیا جا تا ہے انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے پاکستان کے ساتھ مزید2 مقامات پر بارڈروں کو فعال بنا نے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں جس کے لئے کسٹم اور دیگر شعبوں کے ماہرین کام کر رہے ہیں بہت جلد یہ مرحلہ خوش اسلوبی سے طے پایا جائیگا انہوں نے کہاکہ تاجروں کو ویزے کے حصول میں حائل رکاوٹوں کو دور کر کے ویزے کی معیاد3 سے5 سال کرنے کے لئے تہران میں اپنے حکام بالا کو تجویز دونگا اس کے بعد جو وہ فیصلہ دینگے دونوں ملکوں کے تاجروں کے لئے بہتر ہو گا انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی واقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جائیگا دونوں ممالک تجارت کے فروغ کے لئے خطے میں اپنا موثر کردار ادا کرینگے انہوں نے کہا کہ پاک ایران جوائنٹ چیمبر آف کامرس دونوں ممالک کے تاجروں کے لئے سہولیات کی فراہمیں اپنا کردار ادا کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ اگر مذکورہ پلیٹ فارم سے تاجروں کے لئے تجارت کے فروغ اور پیسوں کی منتقلی کے لئے کردار ادا کرنے کی ذمہ داری دی جائے تو یہ حوالے کے بہتر طور پر اپنی ذمہ داری ادا کر سکتا ہے اس موقع پر پاک ایران مشترکہ چیمبر آف کامرس کے صدر حاجی ولی محمد بلوچستان کے تاجروں کو ایران کے ساتھ تجارت میں حائل رکاؤٹوں، ویزے کے حصول، اسٹیٹ بینک سمیت دیگر مشکلات سے آگاہ کیا اور ویزے کی مدت میں اضافے کی بھی تجویز دی جس پر انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائیگا اس موقع پر ایران بارڈر پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالے 10 ایرانی سیکورٹی اہلکاروں اور وویمن چیمبر آف کامرس کی صدر فرزانہ کریم بلوچ کی والدہ کی نا گہانی وفات پر فاتحہ خوانی کی گئی اور پاک ایران مشترکہ چیمبر آف کامرس کی جانب سے ایرانی قونصل جنرل کو اعزازی شیلڈ دی گئی۔