خاران : چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس محمد نور مسکانزئی نے کہا ہے کہ بنیادی تعلیم پر شہری کا حق اور ریاست کی ذمہ داری ہے، شعوری علم کیلئے ایک شعوری درسگاہ کی ضرورت ہوتی ہے، علم ہی وہ واحد ذریعہ اور زینہ ہے جس سے انسان آگے بڑھتا ہے، جن قوموں نے علم سے رشتہ جوڑا وہ کامیاب اور سرفراز ہوئے اور جنہوں نے علم سے رشتہ توڑا وہ قومیں تباہ وبرباد اور حرف غلط کی طرح مٹ گئے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی آف بلوچستان سب کیمپس خاران کے کلاسزکے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر بلوچستان یونیورسٹی جاوید اقبال نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن اور صوبائی حکومت کے تعاون سے اس ماہ میں بلوچستان کے تین سب کیمپسز کا افتتاح کر چکے ہیں، اس سے پہلے مستونگ اور پشین سب کیمپسز کا افتتاح ہو چکا ہے، انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ خاران سب کیمپس دو سال کے اندر اندر ایک مکمل یونیورسٹی کا درجہ حاصل کریگی ، انہوں نے کہا کہ 2013ء میں بلوچستان یونیورسٹی تباہی کے دہانے پرتھی اس وقت طلباء وطالبات کی تعداد صرف بارہ سوتھی لیکن ہم نے دن رات کام کر کے بلوچستان یونیورسٹی کو ایک مکمل ادارے میں بدل دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ یونیورسٹی میںآج طلباء وطالبات کی تعداد گیارہ ہزار نو سو کے قریب ہے اور لوگوں نے ہم پر بھروسہ کرنا شروع کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہماراعزم تعلیم کو گھرگھر تک پہنچانا ہے اور صوبے کے تمام اضلاع میں چانسلراور صوبائی حکومت کے تعاون سے بلوچستان یونیورسٹی کے سب کیمپس قائم کرینگے، انہوں نے کہا کہ ملک اور صوبے کی بقاء صرف اور صرف تعلیم کے حصول میں ہے، تقریب سے کمشنر قلات ڈویژن محمد ہاشم کاکڑ اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسراحمد میر ایڈووکیٹ محمد اسماعیل پیرکزئی نے بھی خطاب کیا، اس موقع پر کمشنر قلات ڈویژن محمد ہاشم کاکڑ نے پانچ سو ایکڑ زمین کے کاغذات بھی یونیورسٹی سب کیمپس کیلئے وائس چانسلر جاوید اقبال کے حوالے کئے، اس سے قبل چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ محمد نور مسکانزئی نے خاران پبلک لائبریری کاسنگ بنیاد رکھا اور ایف سی پبلک سکول کا دورہ بھی کیا ۔