|

وقتِ اشاعت :   May 1 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان ہیلپ کے صدر معروف معالج ڈاکٹر امیر محمد خان جو گیزئی نے کہا کہ پاکستان بھر میں تقریباً1کروڑ تھیلسیمیا کے مرض میں مبتلا ہے جب کہ 1 لاکھ بچے رجسٹرڈ ہے اور ہر سال 6 ہزار تھیلسیمیا کے مرض مبتلا بچے پیدا ہو تے ہیں ہمیں رضا کارانہ طور پر اس مرض میں مبتلا بچوں کی جان بچا نے کے لئے خون کا عطیہ دینا چا ہئے اس مرض کے حوالے سے عوام میں شعور اجاگر کر نے کے لئے ہر شہری کو اپنا کردار ادا کر نا ہو گا یہ بات انہوں نے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہی انہوں نے کہا کہ تھیلسیمیا کی تین اقسام ہے تھیلسیمیا مائنز، تھیلسیمیا انٹر میڈ اور تھیلسیمیا میجر شامل ہے انہوں نے کہا کہ تھیلسیمیا کے مرض میں مبتلا بچوں کو پوری زندگی خون کی ضرورت ہو تی ہے اس کے علاوہ دوائیوں کی اجراجات الگ ہے جیسے جیسے بچے کی عمر بڑھتی ہے اس کو خون کی ضرورت بھی بڑھتی جا تی ہے انہوں نے کہا کہ متعدد بار صحیح سکریننگ والا خونہ ہونے کی وجہ سے بچہ کئی بیماریوں میں مبتلا ہو جا تا ہے جس میں ہیپاٹائٹس بی، ہیپاٹائٹس بی ، ایڈز کے ساتھ ساتھ گوردے اور دل کی بیماریاں شامل ہے جس کا علاج ٹرانسپلاٹ سے ممکن ہے جس پر تقریبا35 لاکھ روپے خرچہ آتا ہے جس سے صاحب حیثیت لوگ ہی مستفید ہو سکتے ہیں جبکہ70 فیصد سے زیادہ لوگ ایک بوتل خون کی رقم بھی ادا نہیں کر سکتے انہوں نے کہا کہ اس بیماری سے بچنے کا واحد طریقہ لڑکا اور لڑکی شادی سے قبل ایک خون کا ٹیسٹ کروا دے انہوں نے کہا کہ ترقیافتہ ممالک اور دنیا بھر میں لوگ خود ہی سال میں ایک یا دو مرتبہ اپنا خون عطیہ کر تے ہیں اور ان کی آبادی کا تقریبا 5 سے6 فیصد رضا کارانہ طور پر اپنا خون دیتے ہیں ترقی پذیر ممالک میں اس کا تناسب ایک سے دو فیصد اور ہمارے ملک میں یہ تناسب ایک فیصد بھی نہیں اس لئے مریض کو ہسپتال میں لا کر اس کے لواحقین کون کی تلاش میں رہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں سالانہ اٹھارہ لاکھ بوتل خون درکار ہو تا ہے جبکہ صرف تھیلسیمیا کے بچوں کے لئے سالانہ بارہ لاکھ بوتل درکار ہے اور حاصل شدہ خون10 سے12 لاکھ ہے اس لئے متعدد مریض بغیر خون کے اس جہاں فانی سے رخصت ہو جا تا ہے اس لئے خون دینا صدقہ جاریہ ہے ہم سب ایک بوتل خون دے کر تین زندگیاں بچا سکتے ہیں انہوں نے بتایا کہ پاکستان بھر میں برھانی بلد ڈونرز اینڈ ویلفیئر ایسوسی ایشن ، حلال احمر سوسائٹی، جمیل سلطانہ فاؤنڈیشن، پاکستان تھیلسیمیا ویلفیئر سوسائٹی اور تھیلسیمیا فیڈریشن آف پاکستان عوام میں اس مرض کی آگاہی کے لئے اور خون عطیہ کرنے کے حوالے سے لو گوں میں شعور اجاگر کرنے کے لئے مہم چلا رہے ہیں ہماری لوگوں سے درخواست ہے کہ وہ خون کا عطیہ ضرور کریں تاکہ اس مرض میں مبتلا لو گوں کی زندگی بچائی جا سکے۔