|

وقتِ اشاعت :   May 3 – 2017

نوشکی: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن میر خورشید احمد جمالدینی نے افغان مہاجرین کے بلاک شناختی کارڈ کے اجراء اور مردم شماری میں شامل کرنے پر خدشات اور تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت میں شامل لسانی جماعت جو خود کو قوم پرست کہتی ہے لیکن نفرت تعصب کی بنیاد پر بلوچ قوم کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے بی این پی کا افغان مہاجرین سے متعلق موقف واضح اور دوٹوک ہے بی این پی بلوچستان میں آباد پشتونوں اور تمام قوموں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے لیکن افغان مہاجرین کی آباد کاری افغان مہاجرین کو شناختی کارڈ جاری کرنے اور مردم شماری میں شامل کرنے کو قطعی برداشت نہیں کریگی افغان مہاجرین کی بدولت بلوچستان میں بدامنی اسلحہ کلچر اور منشیات کو فروغ ملا خود افغان مہاجرین نہ صرف بلوچ بلکہ پشتونوں کیلے بھی کبھی سود مند ثابت نہیں ہونگے روزگار کاروبار جائیداد کے مالک بننے والے افغان مہاجرین کو شناختی کارڈ جاری کر کے شہریت دینا کہاں کا انصاف ہے مہذب دنیا مہاجرین کو سہولیات دیکر عارضی کیمپوں تک محدود رکھتی ہے لیکن پاکستان میں مہاجرین کو کھلی چھوٹ دیدی گئی ہے افغان مہاجرین کے بلاک شناختی کارڈ کا اجراء قابل مذمت ہے حکومت کو چاہیئے کہ وہ عوام کی وسیع تر مفاد میں افغان مہاجرین کے بلاک شناختی کارڈ جاری کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کریں افغان مہاجرین کو مردم شماری میں شامل نہ کریں