|

وقتِ اشاعت :   May 4 – 2017

کوئٹہ : لاپتہ بلوچ اسیران و شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5648دن ہوگئے اظہا ریکجہتی کرنے والوں میں پیپلزلیبر بیوروڈ ڈسٹرکٹ کوئٹہ کے جنرل سیکرٹری غلام حسین ہزارہ اپنے کابینہ سمیت اظہار یکجہتی کی جن سے وائس فار مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں خونی آپریشن اپنی تمام تر سفاکیت اور وہلناکیوں کے ساتھ جاری ، ساری ہے بلوچستان کا کوئی کونہ گدان نہیں بچا جہاں بربریت کی صورت میں بلوچ نسل کشی نہ کی گئی ہوں 35 ہزار لاپتہ افراد کو مذکورہ ٹار چر سیلوں میں اذیت ناک تشدد کے بعد شہید کرکے ان کے مسخ شدہ لاشیں بلوچستان بھار میں پھینک دی گئیں لاکھوں کی تعدا د میں لوگ بلوچستان سے ہجر کرکے سندھ ودیگر علاقوں میں خاک چھپاپنے پر مجبور ہیں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے سیاسی کارکنان دشنور ادیب شاعر طلباء اساتذہ ڈاکٹر وکیل سمیت ہر طبقہ فکر کو ریاست کی بربریت کا سامناہے بلوچ قوم کیلئے عرصہ حیات مکمل تک کردیا گیا۔ ماما قدیر بلوچ نے کہاکہ ٹارگٹ کلنگ کا بلدہ ٹارگٹ کلنگ اختیار کی ہے جس سے تسلسل کے ساتھ اب تک ہزاروں بلوچ ریاستی خفیہ اہلکاروں نے اپنے اختیار کردہ پالیسیوں کے تحت شہید کر چکے ہیں۔