کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی بیان میں کہا گیا کہ ملک میں حکمرانوں کی عوام کے ساتھ شروع دن سے تعلق آقا اور غلام کی رہی ہے جس کے نتیجے میں غریب عوام کے مسائل حل ہونے کے بجائے بڑھتے گئے حکمران تمام تر دعوؤں اور وعدوں کے باوجود غریب عوام کی بنیادی ضروریات زندگی حل کرنے میں ناکام نائب ہو چکی بیان میں کہا گیا کہ محکوم مظلوم قومتیں وسائل پر دسترس نہ ہونے کی وجہ سے بد سے بد تر زندگی گزارنے پر مجبور طرز زندگی گزار رہے ہیں آج ملک کے اندر دہشتگردی، انتہا پسندی، رجعت پسندی کے شکار پشتون قوم دہشتگردی، انتہا پسندی کے روک تھام کے نام پر انتہائی نامساعد حالات کا سامنا کر رہی ہے ان پر روزگار ، علم اور تجارت کے دروازے بند کئے جا رہے ہیں پشتونوں کو قومی شناخت’’ شناختی کارڈ‘‘ کے حق سے محروم رکھا جا رہ اہے ان کی واحد ذریعہ معاش زراعت کو خود ساختہ لوڈ شیڈنگ سے تباہ، گوادر کا شغر مغربی روٹ سے پشتون وطن کو یکسر نکال باہر، چمن طور خم بارڈرز کے آئے روز بندش ، حکمرانوں کی کرپشن وکمیشن اقرباء پروری، سانحہ8 اگست جیسے قومی سانحہ کے انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر عملدرآمد کے بجائے صوبائی حکومت کی جانب سے عدالت عظمیٰ سے حکم امتناعی لینے جیسے اہم ایشوز پر عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام 23 مئی کو صادق شہید گراؤنڈ میں عظیم الشان جلسہ عام اور اس میں ملی مشر اسفند یار ولی خان کے شرکت کے یقیناًصوبے کے سیاسی حالات پر گہرے مثبت اثرات مرتب ہونگے بیان میں تمام ضلعی تنظیموں کو جلسہ کامیابی بارے ہدایت کی گئی کہ وہ دن دگنی رات چگنی تیاریاں شروع کریں۔