پنجگور: بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی )کے مرکزی سیکریٹری جنرل و سابق صوبائی وزیر زراعت میر اسد اللہ بلوچ نے کہاہے کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف پانامہ لیکس میں مجرم قرار پائے ہیں وہ ایک مجرم کی حیثیت سے جے آئی ٹی میں پیش ہونگے وہ بیس کروڑ عوام کے بھی مجرم ہیں اور وہ بیس کروڑ عوام کے وزیر اعظم نہیں رہے انہیں اخلاقی صورت میں جمہوریت کی وقار کو رکھتے ہوئے مستعفی ہونا چائیے ،لیکن افسوس کے وہ سیاسی لیڈر نہیں ہیں بلکہ ایک بزنس مین ہیں انکی سیاست عوام کیلئے نہیں بلکہ اپنی بینک بیلنس کیلئے ہے وہ سیاسی لیڈر ہوتا انہوں نے خود کو صفائی دینے سے قبل مستعفی ہوتے لیکن وہ اپنی کاروبار کو نہیں چھوڑیں گے ،آج پور ی قوم بزنس مینوں کی وجہ سے استحصالی نظام کے پاؤں تلے دب چکی ہے انہیں کاروباری سیاست کی وجہ سے ہر شعبہ تباہ ہوچکی ہے ،بلوچستان میں جی حضوری کی سیاست نے یہاں کے عوام کی جینے کی ہر لمحہ کو تنگ کیا ہے ،اپنی کاروبار بزنس بڑھانے کیلئے قومی خزانے کو بے دریغ لوٹا جارہا ہے بلوچستان کی ترقیاتی تمام تر فنڈز ان سیاسی کاروباری بزنس مینوں نے کرپشن کی نذر کردی ہیں اور عوام آج اپنی تمام بنیادی ضرورت و سہولت سے محروم ہیں ،ایجوکیشن پالیسی ہیلتھ پالیسی زراعت پالیسی ،جنگلات پالیسی امن امان پالیسی انتہائی تباہی کے جانب گامزن ہیں انکے ہاتھ نہیں روکے گئے تو یہ عوام کو زندہ در گور کرین گے انکی کرپشن کی ریکارڈ قائم ہوئی بلوچستان میں ایسی بے لگام کرپشن پوری تاریخ میں نہیں ملتی ہے عوام اپنی تقدیر بدلنے کیلئے انکے خلاف آواز بلند کریں ،پنجگور میں ایک ماہ کے دوران ایک ہزار افراد کے قریب لوگوں کا نیشنل پارٹی سے مستعفی ہونا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ انہوں نے قوم کو سخت تنگ کیا ہے، بی این پی عوامی نے کل بھی مظلوم طبقہ کو تنہا نہیں چھوڑا او ربھی انہیں مایوس نہیں کرئے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے رہائشگاہ پے نیشنل پارٹی ، دیگر جماعت سے مستعفی ہونے والے واجہ محمد آصف اور انکے قوم قبیلے کے سینکڑوں افراد کا بی این پی عوامی میں شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔