چمن : پاک افغان سرحد ہر قسم کی ٹریفک کیلئے آج چوتھے روز بھی بند رہا مسافروں اور تاجروں کو شدید مشکلات کاسامنا رہا مختلف خاندانوں کا اپنے گھروں کو واپسی ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پاک افغان سرحد پر پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کے بعد پاک افغان سرحد آج چھوتے روز بھی ہرقسم کی آمدروفت کیلئے مکمل طورپربندرہا جس سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ ،نیٹو سپلائی اور ہرقسم کے مال بردار ٹرکوں کی لمبی قطاریں لگ گئی جس سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہرقسم کی تجارتی سرگرمیاں بند ہوگئی ہیں جبکہ پاک افغان جوائنٹ جیولو جیکل ٹیم نے متنازعہ علاقوں کا تفصیلی دورہ کیا ۔ جبکہ گزشتہ روز کے واقعے کے بعد پاک افغان سرحد پر سیکورٹی فورسز کے دستے چیک پوسٹوں میں الرٹ ہیں جبکہ گزشتہ روز ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سرکاری تعلیمی اداروں میں چھٹی ختم کرنے کا اعلان کیاتھا جو خراب حالات کے پیش نظر غیر معینہ مدت تک بند کیاگیا تھا سرکاری تعلیمی اداروں میں طلباء کی تعداد کم رہی جبکہ پرائیوٹ اسکولز میں بھی چھٹی ختم ہونے کے اعلان کے بعد طلباء نے بڑی تعداد میں اسکولوں کا رخ کرلیا اور چمن شہر ی زندگی اپنے معمول کے مطابق روزمرہ کے معمولات جاری رہے جبکہ کئی گھرانوں واپس اپنے گھروں کوواپس چلے گئے ،آن لائن کے مطابق پاک افغان سرحد چوتھے روز بھی مکمل سیل اور دونوں ملکوں کے فورسز ابھی تک مورچہ بند پاک فوج کے مزید تازہ دم دستے اور ہیوی آرٹلری سرحد پر پہنچا دی گئی دونوں ملکوں کے سیکیورٹی فورسز کے جانب سے سیز فائر پر بھی مکمل عمل درآمد رہا دونوں ملکو ں کے اہلکار ارضیاتی سروے مکمل کرنے میں مصروف رہے سیکیورٹی ذرائع پاک افغان سرحد چھوتے روز بھی مکمل طور پر سیل ہر پید آنے جانے والے افراد کو سرحد کے چار کلو میٹر تک داخلے پر پابندی حتیٰ کہ امیگریشن سسٹم بھی مکمل طور پر معطل رہا جس کی وجہ سے سینکڑوں مریض ، ضعیف العمر افراد ،خواتین اور بچے پورے دن آگ اگلتا ہوا سورج کے سامنے بیٹھ کر سرحد کھولنے کاانتظار کرتے رہے دوسرے جانب نیٹو سپلائی ، پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈاور دیگر تجارتی سامان سے لوڈ ٹرک سینکڑوں کی تعداد میں سرحد اور راستے میں پھنس کر رہ گئے چمن شہر میں اشیاء خوردنوش کے قحط کا شدید خدشہ بڑھتا جارہا ہے دوسرے جانب گلدارہ باغچہ اور سرحد کے نزدیک آباد گاوں کو خالی کرالیا گیا عوام کوئٹہ اور دیگر شہر تک نقل مکانی کرنے پر مجبور جس کی وجہ سے ویگن،مسافر کوچوں ،ٹرکوں اور ٹیکسی ڈرائیوروں کے نخرے آسمان تک پہنچ گئے پہلے ٹیکسی پانچ سو روپے ، کوچ او ویگن دو سو پچاس روپے کے کرائے پر کوئٹہ لے جایا جارہا تھا اب جبکہ عوام کے بڑی تعداد نے کوئٹہ اور دیگر شہروں کا رخ کرلیا ہے تو ڈرائیور عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کردیا ہے اب فی نفر پر00 25 سو روپے سے لیکر 3500روپے لینا شروع کردیا ہے دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے صرف چند خیموں پر مشتمل ایک خیمہ بستی بھی بنائی ہے لیکن وہ لاکھوں افراد کیلئے بھی ہی کم ہے اور عوام بے یار و مددگار پاک افغان سرحد چھوتے دن بھی بند رہا جس کی وجہ سے نیٹو سپلائی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی معطل رہا اور سرحد پر کسی کو بھی پیدل آنے جانے کی اجازات نہیں دی جارہی تھے اورایف ائی اے امیگریشن سسٹم بھی بند رہا ۔