|

وقتِ اشاعت :   May 9 – 2017

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے گرفتار کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان کی ہھانسی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان کو گرفتاری یا سرنڈر سے متعلق تمام معاملات سے آگاہ کرنے کی ہدایت کر دی،تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر رحمان ملک کی سربراہی میں منعقد ہوا جس مین سینیٹر شاہی سید، سینیٹر طاہر مشہدی، سینیٹر جہانزیب جمالدینی، سینیٹر چوہدری تنویر، سینیٹر محمد علی سیف، سینیٹر شبلی فراز، سینیٹر جاوید عباس سمیت وزارت داخلہ، نادرا کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی، اجلاس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے سیکرٹری وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان کے معاملے پر ایوان کو اعتماد میں لیں،سینکڑوں شہداء کے قاتل سے کوئی رعایت نہیں ہونی چاہئے، اس کو پھانسی کے پھندے پر لٹکایا جائے، ایوان کو بتایا جائے کہ اس کی گرفتاری سے بعد نشاندہی پر کتنے مزید افراد پکڑے گئے، سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ یہ وہ احسان اللہ احسان ہے جس نے افواج کے شہداء کے سروں سے فٹ بال کھیلا، ایسی شخص کسی قسم کی رعایت کا مستحق نہیں، اس کے چیرے پر ذرا بھی ندامت نہیں ہے، کمیٹی اراکین نے وزارت داخلہ حکام کو معاملے پر اعتماد میں لینے کی ہدایت کردی، سینیٹر شاہی سید نے کمیٹی میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاندان میں غیر ملکی کو شامل کیا گیا جس کے باعث اس کا شناختی کارڈ بلاک ہونے سے اسے 40لاکھ کا نقصان اٹھانا پڑا، چیئرمین کمیٹی نے نادرا حکام پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ایف آئی اے کو معاملے کی تحقیقات کرکے ملوث شخص کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کر دی، چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے ہدایت کی ہے کہ بلاک 5شناختی کارد فوری طور پر کھولے جائیں متاثرہ شخص کو سینیٹ کے خرچ پر آئندہ اجلاس میں بلایا جائے، ایف آئی اے معاملے حل نہ ہونے پر جی ایم نادرا کے خلاف مقدمہ درج کر لے، سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کمیٹی اجلاس میں انکشاف کیا ہے کہ کہ80ہزار سے120,000ہزار تک روپے دیں شناختی کارڈ گھر بیٹھے مل جائے گا، بلوچستان میں ایک پارٹی غیر ملکیوں کو رجسٹرڈ کر وار رہی ہے، اراکین سینیٹ و پارلیمنٹ ممبران بغیر نام کے فارم پر دستخط کر دیئے ہیں اور ان اشخاص کے شناختی کارڈ بن جائے گیں، معاملے پر چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے نادرا حکام کو ہدایت کی بلوچستان میں جاکر کوئٹہ میں اجلاس بلایا جائے اور معاملے کی تحقیقات کی جائے، ملوث ممبران قومی اسمبلی و سینیٹ کے خلاف کاروائی کی جائے گی، سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ نادرا حکام کی جانب سے اب تک ایک لاکھ 74ہزار غیر ملکی شناختی کارڈ سامنے آنے کا انکشاف ہوا ہے، جس کا مطلب ہے کہ ہم سب خطرے میں ہیں، جس پر سینیٹر جاوید عباس نے کہا کہ نظام میں کمزوریاں ہیں اداروں کو مضبوط بنانے کے لئے ان کو وقت دینا چاہئے۔