|

وقتِ اشاعت :   May 11 – 2017

کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں چمن میں افغان فورسزکی فائرنگ کے نتیجے میں شہیدافرادکیایصال ثواب کیلئے فاتحہ کی گئی،،اجلاس میں بلوچستان کمیشن برائے رتبہ خواتین کامسودہ قانون مصدرہ 2017 اسمبلی اجلاس میں پیش کردیاگیا۔بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکرراحیلہ حمیدخان درانی کی صدارت میں نصف گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا اجلاس میں وقفہ سوالات محرک رکن اسمبلی سرداراخترمینگل کی عدم موجودگی کی بناء پرنمٹادیاگیا،،اجلاس میں مشیرقانون سرداررضامحمدبڑیچ نے بلوچستان کمیشن برائے رتبہ خواتین کامسودہ قانون مصدرہ 2017 پیش کیا جسے جائزہ کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیاگیا،نیشنل پارٹی کی یاسمین لہڑی نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس ایوان میں بلوچستان یونیورسٹی کے طلبہ کے حوالے سے پہلے بھی بات ہوئی جس پر ایوان کی کمیٹی بنی وائس چانسلر یہاں آئے مگر یہ مسئلہ اب تک حل نہیں ہوسکا جس کے بعد طلبہ نے احتجاج شروع کردیا ہے ان کا موقف ہے کہ یونیورسٹی میں مختلف شعبوں میں نشستیں کم اور فیسوں میں کئی گنا اضافہ کردیا گیا ہے انہوں نے تجویز دی کہ پہلے سے موجود کمیٹی میں بھی مزید ارکان کو شامل کرکے مسئلے کو حل کیا جائے جس پر سپیکر نے کہا کہ یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر یہاںآ ئے اور ارکان سے ان کی میٹنگ بھی ہوئی تاہم اس کے بعد طلبہ یہاں آئے اور انہوں نے اپنے تحفظات سے صوبائی وزیر تعلیم کو آگاہ کیا جنہوں نے ان کی درخواست مجھ تک پہنچائی میں نے وزیرتعلیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ کمیٹی کا اجلاس بلا کر دونوں فریقین کی بات سنیں تاکہ مسئلہ حل کیا جاسکے۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی سپوڑمئی اچکزئی نے کہا کہ وہ سیکورٹی چیک پوسٹ پر ارکان اسمبلی کو بھی روک کر شناخت کرانے کی جانب پہلے بھی ایوان کی توجہ مبذول کراچکی ہیں مگر یہ مسئلہ اب تک حل نہیں ہوسکا سپیکر نے کہا کہ ارکان اسمبلی کو اس سلسلے میں اسی وقت فارم بھجوائے گئے تھے تاکہ ارکان اسمبلی کو چیک پوسٹوں پر ترجیحی بنیادوں پر گزارا جائے مگر اب تک ارکان نے یہ فارم جمع نہیں کرائے ہیں کشور احمد جتک نے کہا کہ انہیں یہ فارم نہیں ملا سپیکر نے انہیں اسمبلی سیکرٹریٹ سے فارم لینے کی ہدایت کی سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو نے سپیکر کی توجہ بلوچستان اسمبلی کے گیٹ پر پیرا میڈیکس کے احتجاج کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ارکان اسمبلی کو ان سے بات کرنے کے لئے بھیجا جائے جس پر سپیکر نے ارکان کا وفد پیرا میڈیکس کے پاس بھیجابعد ازاں میر مجیب الرحمان محمد حسنی نے ایوان کو بتایا کہ وہ سپیکر کی ہدایت پر اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے والے پیرا میڈیکس سے بات چیت کے لئے گئے مگر وہ جاچکے تھے انہوں نے ایوان کو بتایا کہ سیکرٹری صحت نے انہیں بتایا ہے کہ پیرا میڈیکس کے مطالبات پر مبنی سمری وزیراعلیٰ ہاؤ س بھجوادی گئی ہے اور وزیراعلیٰ کی منظوری کا انتظار ہے،جمعیت العلماء4 اسلام کے سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ مقامی پولیس افسران کی پروموشن کے مسئلے پر میں اس سے پہلے بھی اسمبلی میں بات کرتا رہا ہوں شاید ہی کوئی اجلاس ایسا گزرا ہو جس میں اس مسئلے پر بات نہ ہوئی ہو مگر اس کے باوجود مسئلے کا حل نہ ہونا تشویشناک ہے انہوں نے کہا کہ ڈی ایم جی اور پی ایس پی افسران نے سپیشل الاؤنس کی مد میں 2006ء4 سے اب تک کئی ملین روپے خزانے سے نکالے ہیں انہوں نے ایک سیکرٹری اور ایک اعلیٰ پولیس افسر کا نام لیتے ہوئے کہا کہ ان کی معلومات کے مطابق ایک نے 68لاکھ روپے اور دوسرے اعلیٰ افسر نے 35لاکھ روپے نکالے ہیں چونکہ یہ معاملہ محکمہ خزانہ سے متعلق تھا اس لئے سپیکر کے اصرار پر وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ سردار اسلم بزنجو نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس حوالے سے مکمل معلومات لے کر آگاہ کریں گے۔سردار عبدالرحمان کھیتران نے ایوان کی توجہ صوبائی محتسب سیکرٹریٹ میں اسامیوں کے اشتہار کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ اشتہار میں محکمے کا نام دینے کی بجائے پی او باکس نمبر دیاگیا ہے جس سے شکوک و شبہات جنم لیتے ہیں علاوہ ازیں جو سلیکشن کمیٹی بنائی گئی ہے اس کے پانچ اراکین میں سے چار اراکین پشین اور ایک رکن کوئٹہ سے ہے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے جس پر عوامی نیشنل پارٹی کے انجینئرزمرک خان اچکزئی نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں ہے سردار اسلم بزنجو نے کہا میرے پاس ایک امیدوار آئیں کہ میرا پرچہ نکال کر چیک کیا جائے میں پوزیشن ہولڈر ہوں مگر مجھے فیل کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ اسامیاں منسوخ کی جائیں اس موقع پر سپیکر نے اپنی رولنگ میں پولیس افسران کے پروموشن کے مسئلے کے حوالے سے ایوان کو آگاہ نہ کرنے پر تشویش کااظہار کیا اور سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ اس حوالے سے رپورٹ جلدا زجلد پیش کریں۔