کوئٹہ : بلوچستان کے وزراء اور اپوزیشن ارکان نے بلوچستان اسمبلی میں برملا اعتراف کیا ہے کہ صوبے میں سرکاری نوکریاں پیسوں کے عیوض دی جارہی ہیں۔
صوبائی وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے کلمہ پڑھ کر کہا کہ خاتون آئی جی جیل خانہ جات پر الزام لگایا کہ انہوں نے پیسے لیکر نوکریاں فروخت کیں۔ بدھ کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے حیوانات، جنگلات و جنگلی حیات عبیداللہ بابت نے کہا کہ ان کے علاقے کے لوگوں نے سرکاری نوکریوں کیلئے پیسے بطور رشوت دیئے لیکن اس کے باوجود انہیں نوکریاں نہیں ملیں۔
تحقیقات کرائی جائیں کہ میرٹ کی بجائے نوکریاں کیوں فروخت کی جارہی ہیں۔ اپوزیشن جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے رکن انجینئرزمرک خان اچکزئی نے کہا کہ یہ صرف ایک محکمے کی بات نہیں۔ ہر محکمے میں آسامیوں کی خرید وفروخت ہوتی ہیں۔
زمرک اچکزئی نے اعتراف کیا کہ ہم نے خود پیسے دے کر نوکریاں خریدیں۔ وزیربرائے داخلہ و جیل خانہ جات بلوچستان سرفرازبگٹی نے کہا کہ ایوان انتہائی مقدس جگہ ہے اس لئے یہاں جھوٹ نہیں بولیں گے۔
سرفراز بگٹی نے کلمہ طیبہ پورا پڑھ کر کہا کہ ‘‘میں قسم کھا کر کہتا ہوں انہوں نے پیسے لے کر نوکریاں دیں۔ اس میں آئی جی جیل خانہ جات، جیل سپرنٹنڈنٹ اور باقی بیورو کریٹس بھی شامل ہیں۔
’’ انہوں نے کہا کہ انہتائی دکھ کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے ایک ماہ قبل آئی جی جیل کا تبادلہ کیا لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ سرفرازبگٹی نے کہا کہ ان پر ایک روپیہ بھی حرام ہے۔ دونمبری برداشت نہیں کرینگے۔ تحقیقات کرکے سب کے سامنے لائیں گے۔
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک اور وزیرتعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے بھی برملا کہا کہ ان کے حلقے کے لوگوں نے پیسے دے کر نوکریاں خریدیں۔ عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ انہوں نے عدالت میں اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی موجودگی میں متعلقہ سیکریٹری کے سامنے کہا کہ اس نے تین تین لاکھ روپے لیکر لیویز میں نوکریاں دیں۔
سابق وزیراعلیٰ عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ حلقہ انتخاب کیچ کے لوگوں نے ان کے پاس آکر کہا انہوں نے پیسے دے کر سرکاری نوکریاں خریدیں۔ انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی سیاستدانوں پر الزامات لگاتے ہیں لیکن خود انہوں نے ہزاروں خالی آسامیوں کو چھپا کررکھا۔
بیورو کریسی خود کریں تو درست۔ ہم کسی کی سفارش کریں تو الزامات لگ جاتے ہیں۔ ہر محکمہ خود پچاس پچاس آسامیاں مشتہر کرنے کی بجائے اپنے پاس رکھ لیتا ہے تاکہ بعد میں انہیں فروخت کرنے کا موقع مل جائے۔ صوبائی وزیر سردار اسلم بزنجو نے بتایا کہ بلوچستان میں 26ہزار811 سرکاری آسامیاں خالی ہیں۔ جبکہ صرف تین سو تیرسٹھ آسامیاں مشتہر کی گئی ہیں۔
حکومتی رکن اسمبلی اور چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی مجید خان اچکزئی نے سوال اٹھایا کہ ایوان میں ہزاروں کی تعداد میں گھوسٹ اساتذہ کے اعتراف کے باوجود اب تک کسی کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہوئی۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اساتذہ کی حاضریوں کا نظام بائیومیٹرک اور کمپیوٹرائزڈ کیا جائے، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس پینل چیئرمین یاسمین لہڑی کی صدارت میں شروع ہوا اجلاس میں بلوچستان ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کا مسودہ قانون صوبائی وزیر شیخ جعفر خان مندوخیل نے پیش کی اور پیش کرنے کے بعد کمیٹی کی سپرد کر دی گئی ۔
مجلس عمومی کی رپورٹس اپوزیشن رکن انجینئر زمرک خان اچکزئی نے پیش کی اور مسودہ کی منظوری بھی دی گئی اس کے علاوہ مجلس قائمہ برائے سماجی بہبود ترقی نسواں، زکواۃ ، عشر حج ، اقلیتی امور اور امور حیوانان سے متعلق تحریک ڈاکٹر شمع اسحا ق نے پیش کی ۔
شاہدہ روف چیئرمین مجلس قائمہ کمیونیکیشن ورکس ، فیزیکل پلاننگ اینڈ ہاؤسنگ بلوچستان کی خصوصی ترقیاتی بورڈ برائے کم لاگت ہاؤسنگ اسکیمز کا مسودہ ایوان میں پیش کی ،صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ نے کہا ہے کہ معاملے کی تحقیقات تک جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر کو عہدے سے ہٹایا جائے غریب صوبے کے طلبا وطالبات سے بھاری بھرکم فیسیں لیکر ظلم کیا جارہا ہے ۔
حکومتی رکن ڈاکٹر شمع اسحاق نے کہا ہے کہ بلوچستان کی طلبا تنظیموں کے احتجاج کے حوالے سے اسمبلی میں تحریک التوا لانا چاہتی تھی سیکرٹری اسمبلی کی جانب سے یہ جواب ملا کہ مشاوتی کمیٹی نے تحریک پر غور کر کے اسے نامنظور کردیاصوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ وائس چانسلر کے ساتھ اسپیکر بلوچستان اسمبلی کے چیمبر میں اس حوالے سے میٹنگ ہو چکی ہے ۔
صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ پیرا میڈیکس اسٹاف سے متعدد بار بات چیت کر چکے ہیں پیرا میڈیکس پولیو مہم کا بائیکاٹ کر کے کسی بات پر آمادگی کااظہار نہیں کرتے حکومت کو بلیک میل نہیں کیا جاسکتا جس نے ہڑتال کرنی ہے خوشی سے کرے ہم اداروں کا ٹکرا نہیں چاہتے ہیں ۔
اسمبلی کی کارروائی دیکھنے کیلئے ایڈوکیٹ جنرل کا آنا لازمی ہوتا ہے ہرنائی میں تین لاکھ روپے کے عوض لیویز اہلکاروں کو بھرتی کیا جاتا ہے تعلیم اور صحت کے شعبے میں این ٹی ایس کے تحت بھرتیاں کی گئیں تاکہ کرپشن کا خاتمہ ،عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا ہے کہ تمام ملازمین سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں ،مگرکوئی سننے والا نہیں ہے۔
چار سال میں بننے والی کمیٹیوں کے کیا نتائج آئیں ہیں عوام کو جواب دینا ہو گا شور شرابے میں حقائق پوشیدہ نہیں رکھے جاسکتے بلوچستان یونیورسٹی طلبا کے احتجاج کے معاملے پر پینل آف چیئر پرسن یاسمین لہڑی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 18مئی کو کمیٹی کی میٹنگ بلائی جائیگی۔
وائس چانسلر،سیکرٹری قانون اور ایڈوکیٹ جنرل شریک ہونگے20مئی کو ہونے والے اجلاس میں میٹنگ کی رپورٹ پیش کی جائے گی کمیٹی میں اپوزیش کی جانب سے شاہدہ رف کو بھی شامل کر لیا گیا ہے نیشنل پارٹی کے رحمت صالح بلوچ ، عوامی نیشنل پارٹی لیڈر انجینئر زمرک خان اور اپوزیشن رکن شاہدہ روف کو بھی کمیٹی میں شامل کیا جائے۔