کوئٹہ : طلباء تنظیموں کے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پی ایس ایف بی ایس او پجار ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام بلوچستان یونیورسٹی وائس چانسلر کے خلاف بھوک ہڑتالی کیمپ آٹھویں روز جاری رہا ۔
جس میں بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ وائس چیئرمین خالد بلوچ مرکزی پریس سیکرٹری ناصر بلوچ شوکت بلوچ پی ایس ایف ملک انعام کاکڑ ناصر میانی بی ایس او پجار صوبائی نائب صدر کریم بلوچ سفقت بلوچ نجم بلوچ ہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مجتب زائد سمیت طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی کیمپ پر مختلف مکاتب فکر نے اظہار یکجیہتی کیا ۔
جس میں بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ انسانی حقوق کمیشن کے سید احمد آغا اسلامی جمعیت طلباء کے صوبائی مرتضی کاکڑ موسی خیل بار ایسویشن کے صدر جلیل افغان ایڈوکیٹ لورلائی بار کے جہانگیر خان زیرے ایڈوکیٹ حاجی رمضان اچکزئی صدر پاکستان ورکر کنفڈریشن سینئر نائب صدر ضاء ساسولی پشتون اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سیف اللہ محمود اور دیگر نے شرکت کی ۔
اس موقعے کے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا جامعہ بلوچستان کی تبا ہی اور اکیڈمکس کی کی زبوں حالی نااہل اور کرپٹ وائس چانسلر کی وجہ سے ہے موجودہ وائس چانسلر کی وجہ سے ہے انکے کرپشن اور خوشامدی پالیسیوں کی وجہ سے ادارے میں تعلیمی ماحول مکمل طور تباہ ہوچکا ہے فیسوں میں اضافہ صرف کرپشن کو طول دینے کے لئے کی گئی ۔
ایچ ای سی ریمبرسمنٹ اسکیم کے تحت تا حال نوے فیصد طلباء و طالبات کی فیس واپس نہیں کی گئی لیپ ٹاپ اسکیم کی کرپشن وائس چانسلر خود تسلیم کرچکے یے داخلوں میں کمی بھی تعلیم دشمنی کی بنیاد پر کی گئی کرپشن کمیشن کے سلسلے کو برقرار رکھنے کے لئے تعمیرات کے کی جعلی سلسلے کو شروع کیا گیا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان بھر کے اسٹیک اولڈرز کی جانب سے طلباء کے جائز مطالبات کا حمایت حوصلہ افزاء ہے لیکن صوبائی وزیر تعلیم اپنے رشتے داروں کی جعلی تعناتیوں کو چھپانے کے لئے وائس چانسلر کے خوشامد کر رہے ہیں گھنٹوں میں گریڈ انیس تک اپنے رشتہ داروں کو ترقی دینے والوں کی جانب سے طلباء کے احتجاجی کیمپ کی مخالفت قابل مذمت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی کمیٹی تمام امور کا شفاف جائز ہ لینے کے لئے وائس چانسلر کو معطل کرکے تمام امور کی آڈٹ کرے وی سی اور انکے کرپٹ ٹولے کی تمام کرپشن سامنے آ جائے گی۔
وزیر تعلیم رشتے داروں کی جعلی تعیناتیوں کے عیوض وائس چانسلر کی خوش آمد کر رہے ہیں، طلباء تنظیمیں
وقتِ اشاعت : May 18 – 2017