|

وقتِ اشاعت :   May 18 – 2017

کو ئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ حکومت کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے سابقہ چیف سیکرٹری کو ایک مہینے بعد ٹرانسفر کر نا ایک سوالیہ نشان ہے حکومت میں شامل جماعتیں عوام کو روزگار دینے کی بجائے آپس میں بندر بانٹ کر رہے ہیں مفادات وزراء لے رہے ہیں اور بدنام بیورو کریسی کو کر رہے ہیں ۔

اپوزیشن ان حالات میں خاموش نہیں رہے گی آخری سال ہونے کو ہے کہ حکومت میں شامل اتحادی جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف بولنے لگیں اب عوام کو مزید دھوکہ نہیں دے سکتے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپوزیشن چیمبر میں مختلف وفود سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے ۔

گزشتہ روز جس طرح اسمبلی اجلاس کے دوران حکومتی ارکان خود ایک دوسرے پر الزامات لگاتے اور بھرتیوں کے معاملے پر جس طرح بندر بانٹ کی گئی ہے جو میرٹ کے دعوے اور وعدے کئے تھے ان میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں اپوزیشن اور جمعیت علماء اسلام اس طرح حالات میں خاموش نہیں رہے گی اور افسوس اس بات پر ہے کہ سابقہ چیف سیکرٹری شعیب میر کو اس لئے ٹرانسفر کیا گیا ۔

وہ حکومت کے ہاں میں ہاں نہیں ملاتے تھے قوم پرستوں اور وفاق پرستوں نے بلوچستان پسماندگی کی طرف دھکیل دیا صوبے کے نوجوانوں کو روزگار دینے کی بجائے وزراء خود آپس میں بندر بانٹ کر رہے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے پہلے ہی نشاند ہی کی تھی کہ قوم پرست اقتدار کے بعد کابل اور لندن کا یاترا کرینگے اور اب وہ ایسے ماحول بنا رہے ہیں ۔

کسی چیز پر لڑیں اور عوام کو پیغام دیں کہ ہم صوبے کے حقوق اور عوام کو روزگار دینے کے لئے لڑ رہے تھے کہ ہمیں اقتدار سے الگ کیا آئندہ انتخابات میں ان کی تمام ہونیوالے کرپشن کومنظر عام پر لائیں گے انہوں نے کہا ہے کہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ عوام ان اقتدار پرستوں کو دیکھ لیں کہ وہ عوام کے ساتھ کیا مزاق کر رہے ہیں اس سال بھی صوبے کے ترقیاتی بجٹ حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے لیپس ہور ہے ہیں ۔