انڈیا کی مغربی ریاست گوا میں پیدل چلنے والوں کے لیے مختص ایک پل کے گرنے سے دو افراد ہلاک ہوئے اور کئی دیگر افراد لاپتہ ہو گیِ ہیں۔
کراکرم کے پاس دریائے سنوردم میں ایک شخص نے چھلانگ لگا دی تھی جس کے لیے ایمرجنسی کے طور پر امدادی کارروائی کی جارہی تھی اور اسی کو دیکھنے کے لیے بہت سے لوگ اس پل پر جمع ہوئے تھے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق جمعرات کی رات کو جب یہ پل گرا تو اس وقت اس پل پر تقریبا 50 افراد جمع تھے۔
اطلاعات کے مطابق یہ پل تقریبا 60 برس پرانا ہے اور بوسیدہ حالت کی بنا پر اس کے استعمال پر پابندی بھی لگا دی گئی تھی۔
ایک مقامی پولیس افسر نے اخبار ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ امکان اس بات ہے کہ ‘مزید لوگ گرے ہوئے پل کے نیچے پھنسے ہوسکتے ہیں۔’
وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ اس سلسلے میں ہونے والی امدای کاررائیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔
جنوبی گوا سے رکن پارلیمان نریندرا سوئیکر نے گوا ہیرالڈ نیوز پیپر کو بتایا ہے کہ یہ بڑا افسوس ناک واقعہ ہے۔
ان کا کہنا تھا: ‘چونکہ حکومت اس پل کو پہلے ہی خطرناک پل قرار دے چکی ہے اور پل کے دونوں جانب اس کے استعمال نہ کرنے کے نوٹسز بھی لگے ہوئے ہیں اس لیے اس پل کو منہدم کردینا چاہیے۔’
انھوں نے بتایا کہ ابھی تو لا پتہ لوگوں کو پتہ کرنے کی کوشش کی جارہی اور فی الوقت وہی انتظایہ کی ترجیح ہے۔