پشاور: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ کلبھوشن یادیو دہشتگردی کا ارتکاب کرتے ہوئے پاکستان سے گرفتار ہوا اور اسے ملک کے قانون اور آئین کے مطابق ہی منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کے عوام قومی سلامتی سے متعلق معاملات میں متحد ہیں، جہاں ابہام نہیں وہاں ابہام پیدا نہ کیا جائے۔
کلبھوشن کے حوالے سے بھی کسی قسم کا کوئی ابہام نہیں کہ وہ بھارتی ایجنٹ اور جاسوس ہے، وہ پاکستان میں دہشتگردی کی کئی وارداتوں کا مرتکب ہوا اور اگر اسے وقت پر نہ پکڑا جاتا تو وہ ملک میں اور زیادہ تباہی پھیلاتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کلبھوشن کے تمام معاملات کو ایک جاسوس کے طور پر اپنے ملک کے آئین اور قانون کے مطابق حل کرے گا، اسے پاکستان کے قانون اور آئین کے مطابق ہی منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
پاک افغان تعلقات پر وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستانی عوام نے افغانستان کے لئے بہت قربانیاں دی ہیں۔
دونوں ملک کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، وہ افغان حکومت کی پالیسی پر بات نہیں کرنا چاہتے لیکن پاکستان کی پالیسی واضح اور شفاف ہے کہ پاکستان کسی ایسے اقدام کا ساتھ دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا ۔
جو افغانستان کی آزادی، خود مختاری یا امن میں خلل ڈالے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی حکومت پاکستان پر الزام تراشی کے بجائے اپنی داخلی اور خارجی کمزوریوں پر توجہ دے اور ہمارے دشمن کی زبان سے بات نہ کرے۔
اگر افغان حکومت ایک پڑوسی اور مسلمان بھائی کی حیثیت سے ہم سے بات کرے گی تو اسے ضرور سنا جائے گا لیکن جب افغان حکام بھارت کی زبان میں ہم سے بات کریں گے تو یہ ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہوگا۔
ایران کے ساتھ تعلقات پر چوہدری نثار نے کہا کہ پاکستان اور ایران برادر اسلامی ملک ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ گزشتہ دنوں پاکستان آئے تھے اور انہوں نے وزیراعظم اور آرمی چیف سمیت کئی اعلیٰ شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔
ہمیں مل کر تمام معاملات کو طے کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ رمضان المبارک کے بعد ایران کا دورہ کروں گا جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری پر بات کریں گے۔
اس سے قبل فرنٹیئر کور کے ایک ہزار 256 جوانوں کی پاسنگ آؤٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ایف سی کوئی چھوٹی موٹی فورس نہیں بلکہ اس کی تاریخ 100 سال سے بھی پرانی ہے اور اس کی تاریخ میں سیکڑوں جوانوں اور افسروں کا خون شامل ہے۔
آپ کو غازیوں اور شہیدوں کی فورس کے نئے معیار قائم کرنے ہیں۔ آپ صرف ایف سی کے سپاہی نہیں بلکہ اسلام اور وطن عزیز کے سپاہی ہیں۔ آپ اس ملک کے محافظ ہیں جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے نام پر حاصل کیا گیا، آپ کو اس ملک سے شر اور فساد کو ختم کرنا ہے۔
چوہدری نثار نے کہا کہ چند مٹھی بھر عناصر نے گزشتہ 15 ،20 برسوں سے اس پرامن ملک میں طوفان برپا کر رکھا ہے، یہ لوگ اسلام کے نام پر معصوم بچوں، خواتین اور بے گناہ شہریوں کو قتل کرتے ہیں۔
یہ لوگ اسلام کا نام استعمال کر کے کفار سے پیسہ لے کر فساد کرتے ہیں، ہمیں ان فسادیوں کا مقابلہ کرنا ہے جو ہمارے دشمنوں سے پیسہ لیتے ہیں اور نام اسلام کا لیتے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت ملکی دفاع پر غافل نہیں، حکومت نے ایف سی سمیت دیگر سول آرمڈ فورسز کی تشکیل نو کے لیے 80 ارب روپے سے زائد رقم خرچ کی ہے۔
گزشتہ 6 ماہ میں ایف سی کے 14 ہزار جوانوں کی تربیت ہوئی اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ ایف سی کے جوانوں کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا حصہ ڈالنا ہے اور ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرنی ہے۔
سرحد پار سے دہشت گرد ہمارے ملک میں داخل ہوتے ہیں اس لیے حکومت نے فیصلہ کیا ہے انہیں روکنے کے لیے حفاظتی دیوار قائم کی جائے۔
ہم سب کو مل کر دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہے، اس کے لیے ہم نے بہت سا کام کرلیا ہے، اگر ہمارا اتحاد اور اتفاق قائم رہا تو جلد اپنی منزل تک پہنچ جائیں گے اور ملک سے دہشت گردی کا ناسورختم کرکے ہی دم لیں گے۔