|

وقتِ اشاعت :   June 3 – 2017

گڈانی : گزشتہ روز گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ نمبر50 کے حادثے میں 14محنت کشوں کے زخمی ہونے کے مقدمے میں نامزد شپ بریکرفضل پراچہ ، جلیل پراچہ پلاٹ جمعدار گل خان اور منیجر سعید امین نیگیا ،مقدمے کی آئندہ سماعت 8جون کو مقرر جمعہ کے روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ملزمان کی قبل ازگرفتاری ضمانت کی درخواست پیش کی جسے ایڈیشنل سیشن کورٹ کی عدالت میں منتقل کیا کیا گیا ۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج دوست محمد کی عدالت نے ملزمان کی جانب سے دائر کی گئی ضمانت کی رخواست کو منظورکرتے ہوئے چاروں ملزمان کی قبل ازگرفتاری عبوری ٗضمانت کی منظوری دیدی ، ضمانت منظور ہونے کے بعد عبدالجلیل پراچہ نے میڈیا کو بتایا کہ ہمارے پلاٹ کا دفتر 1974میں قائم کیاگیا ۔

سانحہ گڈانی یکم نومبر 2016کے بعد حکومتی احکامات کی روشنی میں ہم نے مزدوروں کو رہائشی سہولیات کی فراہمی اور دفتر کی نئی بلڈنگ کی تعمیر کے لئے تحصیلدار کو درخواست پیش کی لیکن پلاٹ کے مالکان کی جانب سے عدالتی حکم امتناعی کے بعد ہمیں کام کرنے سے روک دیا گیا ، ہم نے بارہا تحصیلدار اور متعلقہ محکموں کے نوٹس میں یہ بات لائی لیکن ہماری فریادیں کسی نے نہیں سنیں۔

انھوں نے کہا کہ پلاٹ گڈانی کے وڈیروں سے کرایے پر حاصل کی ہے اور آج تک ہمارے پلاٹ پر کام کرنے والے محنت کشوں کی جانب سے کسی قسم کی شکایات سامنے نہیں آئیں ،جلیل پراچہ نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ حکومتی محکموں کے ہدایات کی روشنی میں لیبر ز کی سیفٹی کے حوالے سے ہر ممکن قواعد وضوابط پر عملدرآمد کیا لیکن گزشتہ روز پیش آنیوالا سانحہ ایک حادثہ تھا الحمداللہ کسی محنت کش کی جان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا جو مزدور زخمی ہوئے ان کا علاج معالجہ جاری ہے۔