جب نام ہو رولز رائس کی تو ذہن میں ایک انتہائی مہنگی گاڑی کا خیال آتا ہے مگر اس کمپنی نے دنیا کی مہنگی ترین نئی سواری فروخت کے لیے پیش کردی ہے۔
گزشتہ دنوں رولز رائس نے سویپ ٹیل نامی گاڑی متعارف کرائی تھی جسے دنیا کی مہنگی ترین نئی گاڑی کا اعزاز ملا ہے۔
لگ بھگ 13 ملین ڈالرز (ایک ارب 36 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) مالیت کی اس گاڑی نے بیوگاٹی Chiron کا ریکارڈ بھی توڑ دیا جس کی قیمت تین ملین ڈالرز تھی۔
یعنی اس ایک رولز رائس کی قیمت میں چار بیوگاٹی Chiron کو خریدا جاسکتا ہے۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ اپنی طرز کی منفرد گاڑی ہے جسے کسی خاص صارف کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
اس گاڑی کو تیار کرنے والے صارف کا نام تو منظرعام پر نہیں لایا گیا مگر یہ ضرور بتایا گیا کہ وہ فرد منفرد قسم کی سپر یاٹس اور پرائیویٹ طیاروں کو جمع کرنے کا شوقین تھا اور 2013 میں کمپنی کے پاس آکر ایک سب سے الگ رولز رائس تیار کرنے کی درخواست کی۔
چار سال کی محنت کے بعد اس گاڑی کو تیار کرلیا گیا اور اس کا ڈیزائن بھی کسی یاٹ جیسا ہی ہے۔
اس گاڑی کی تیاری کے لیے 1925 فینٹوم ون، 1934 کی فینٹوم ٹو سمیت کئی گاڑیوں کے ڈیزائن کو مدنظر رکھا گیا۔
مگر یہ گاڑی اکیسویں صدی کی ٹیکنالوجی سے بھی لیس ہے جبکہ اس کی شیشے کی چھت ٹیسلا ماڈل ایکس سے متاثر لگتی ہے۔
تو اگر کوئی امیر ترین شخص چاہے تو وہ بھی رولز رائس کمپنی سے اس طرح کی اپنی پسند کی گاڑی تیار کراسکتا ہے بس اس کے لیے کئی ملین ڈالرزک ا خرچہ ضرور کرنا پڑے گا جس کے بعد کمپنی ایک گاڑی ڈیزائن کرکے تیار کردے گی۔