|

وقتِ اشاعت :   June 7 – 2017

کوئٹہ: وفاقی حکومت کا بلوچستان کے مسائل اور خصوصا ترقیاتی پروگرام میں عدم دلچسپی کا اظہار اس بات سے ہوتا ہے کہ نولنگی ڈیم کی تعمیر کیلئے اگلے سال کے مالی بجٹ میں صرف 10 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

یہ ڈیم اور پانی کا بڑا ذخیرہ جھل مگسی کے قریب واقع ہے یہ منصوبہ پی پی پی کی حکومت نے صدر پاکستان آصف علی زرداری کے ہدایات پر بنایا تھا کہ جھل مگسی کے قرب وجوار میں زراعت کی ترقی دی جائے اور قرب و جوار کے علاقوں کو پینے کا پانی فراہم کیاجائے اس منصوبہ پر لاگت کا اندازہ 18 ارب روپے لگایا گیا ہے یہ منصوبہ ایکنگ نے 2012 میں صدر زرداری کی ہدایات پر منظور کیا تھا ابھی تک اس وسیع منصوبہ پر گزشتہ 6سالوں میں صرف42 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں ۔

اس سال صرف 10 کروڑ روپے خرچ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے اور یہ رقم اگلے مالی سال کے بجٹ میں رکھ دیئے گئے پانی کا قحط بلوچستان کے ہر خطے میں ہے کچھی اور جھل مگسی کے علاقوں میں پانی کی قلت زیادہ شدت کے ساتھ محسوس کیا جا رہا ہے ۔

ایسے منصوبوں کو حقیقی معنوں میں نظر انداز کرنا افسوسناک ہے اور اس کو عوام دشمنی سے تعمیر کیا جا رہا ہے اگر یہ منصوبہ پنجاب میں ہوتا تو اس کو ایک سال میں مکمل کیا جاتا مگر نولنگی ڈیم کا منصوبہ پر کچھ سال بعد صرف 10 کروڑ روپے خرچ ہوں گے اس کا مقصد یہ یہ کہ یہ وسیع و عریض زمین بے آب ہی رہے اور یہ آباد نہ ہو ورنہ ایسے اسکیم کو ایک یا دو سالوں میں مکمل کیا جانا چاہیئے۔