لاہور: سکھ یاتریوں کوجوڑ میلے میں شرکت کرنے کے لئے پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے ویزے جاری ہونے کے باوجود بھارتی حکام نے اٹاری اسٹیشن پر روک رکھا ہے جس پر یاتری سراپا احتجاج ہیں۔
بھارت میں جہاں آئے روز بیرون ممالک سے آئے طلبہ کے ساتھ ناروا سلوک کی خبریں زیر گردش رہتی ہیں وہیں اقلیتوں کے ساتھ بھی بدسلوکی، ظلم اور پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے اور ہندوانتہا پسندوں کے ساتھ بھارتی حکومت بھی اقلیتوں کو ان کے مذہبی فریضے سے دوررکھنے میں پیش پیش ہے اورانہیں بدسلوکیوں کی وجہ سے گزشتہ کئی دہائیوں سے سکھوں کی خالصہ تحریک بھی ہندوؤں کے ساتھ برسرپیکار ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق اب بھارت نے اپنے ہی ملک کے سکھ یاتریوں کو پاکستان میں ان کے مذہبی میلے میں شرکت سے روکنے کے لئے مختلف حیلوں اور بہانوں کا سہارا لے رکھا ہے۔
سکھوں کے 5 ویں گرو بابا ارجن دیو جی کی 411 ویں برسی کے موقع پر پاکستان کے شہر لاہور میں جوڑ میلے کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں سکھ برادری اپنے پانچویں گرو سے محبت اور عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔
جوڑ میلے میں شرکت کے لئے بھارت میں مقیم سکھوں نے پاکستانی ہائی کمیشن میں درخواست دی تھی جن میں سے 96 افراد کو اسپیشل ٹرین کے ویزے بھی جاری کردیئے گئے تھے تاہم جب یہ افراد اٹاری اسٹیشن پر پہنچے تو انہیں بھارتی حکام نے پہلے یہ کہہ کر ٹال دیا کہ چونکہ یاتریوں کی تعداد کم ہے اس لئے انہیں اسپیشل ٹرین میں نہیں بھیجا جاسکتا اور حکام نے پاکستان کی جانب سے اسپیشل ٹرین کو ہی لینے سے انکار کردیا۔
پاکستان نے سکھ یاتریوں کو لینے کے لئے سمجھوتہ ایکسپریس کو اٹاری اسٹیشن پربھیج دیا لیکن بھارتی حکام نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سمجھوتہ ایکسپریس کو بھی خالی ہی واپس بھیج دیا جس پر سکھ یاتریوں نے بھارتی حکام کے خلاف اٹاری اسٹیشن پر احتجاج شروع کردیا ہے اور بھارتی حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی جارہی ہے۔