|

وقتِ اشاعت :   June 12 – 2017

بھارت میں آج کل اداکاراؤں اور دیگر نامور خواتین کی جانب سے مختصر لباس پہنے جانے پر کافی تنازع ہو رہے ہیں، جہاں خواتین کو انٹرنیٹ پر ٹرول کیا جا رہا ہے، وہیں یہ بحث ٹاک شوز اور عام جگہوں پر بھی ہونے لگے ہیں۔

بھارت میں خواتین کو لباس اور فیشن کی وجہ سے اتنا ٹرول کیا جاتا ہے کہ کوئی بھی مرد محفل میں بھی بعض نہیں آتا، ایسا ہی واقعہ چند دن قبل انڈیا کے ٹی وی چینل ’مرر ناؤ‘ کے ٹاک شو ’دی اربن ڈبیٹ‘ میں بھی پیش آیا۔

اس ٹاک شو کی میزبانی خاتون صحافی فے ڈی سوزا کرتی ہیں، جنہوں نے 9 جون کو خواتین کے مختصر لباس کے موضوع پر پروگرام کیا، جس میں ایک مولانا یسوب عباس بھی شامل تھے۔

پروگرام میں بحث کے دوران مولانا عباس نے خاتون اینکر کو کہا کہ اگر آپ مرد و خواتین کی برابری کی بات کرتی ہیں، تو آپ اپنے پروگرام میں بِکنی پہن کر آئیے، مرد اور عورت برابر ہوجائیں گی نہ‘۔

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ مولانا صاحب کی جانب سے دیا گیا مشورہ جہاں موضوع سے ہٹ کر تھا، وہیں وہ ان کی ذہنی پسماندگی کو بھی ظاہر کر رہا تھا۔

خاتون اینکر چاہتیں تو ان کے اس مشورے کو نظر انداز بھی کرسکتی تھیں، مگر چوں کہ مولانا صاحب نے انہیں آن ایئر مشورہ دیا تھا، اس لیے فے ڈی سوزا نے بھی انہیں براہ راست کھری کھری سنادی۔


—فوٹو: فے ڈی سوزا فیس بک—فوٹو: فے ڈی سوزا فیس بک


فے ڈی سوزا نے مولانا صاحب اور دیگر مہمانوں کو خاموش کراتے ہوئے کہا کہ مولانا صاحب انہیں غصہ دلاکر اپنے مقصد سے ہٹانا چاہتے ہیں، مگر وہ اپنے مقصد اور فرائض کو خوب جانتی ہیں، وہ ان مشوروں اور دھمکیوں سے ڈرنے والی نہیں۔

 

خاتون اینکر نے مولانا یسوب عباس کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ان جیسے بہت دیکھے ہیں، اور انہوں نے بہت ہی گری ہوئی دھمکی دی ہے، اس لیے وہ ان سے خوفزدہ نہیں ہیں اور نہ ہی وہ ان کی باتوں میں آکر اپنا مقصد بھولیں گی۔

اس موقع پر خاتون اینکر نے مختصر لباس پہننے پر تنقید کا نشانہ بنائی گئی مسلمان اداکارہ فاطمہ ثنا شیخ، ثانیہ مرزا اور پریانکا چوپڑا کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مولانا جیسے لوگ چاہتے ہیں کہ یہ خواتین پریشان اور ڈر کر واپس گھر کی ہوکراپنا باورچی کھانا سنبھالیں اور میدان ان کے لیے چھوڑ دیں۔

فے ڈی سوزا نے مولانا یسوب عباس کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ کو خبر دیتی چلوں کہ ہم کہیں نہیں جا رہیں‘۔

خاتون اینکر کا کہنا تھا کہ فاطمہ ثنا شیخ یا پریانکا چوپڑا کو حق حاصل ہے کہ وہ جو چاہیں پہنیں۔

مرر ناؤ کے اس ٹاک شو کی ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئی، اور سیکڑوں افراد نے مولانا کی مخالفت کی۔

ویڈیو دیکھنے والے کئی صارفین کا کہنا تھا کہ مولانا یسوب عباس کے خیالات بھارت کے تمام مسلمانوں کی خیالات کو پیش نہیں کرتے۔

سیکڑوں مسلمان صارفین نے مولانا کے خیالات اور مشورے سے اتفاق نہیں کیا، اور ان کے اس عمل کی مذمت کی۔