|

وقتِ اشاعت :   June 22 – 2017

کوئٹہ: احتساب عدالت کوئٹہ ون کے جج جناب عبدالمجید ناصر کے روبرو بلوچستان لوکل گورنمنٹ فنڈز خردبرد سکینڈل میں ایک اور گواہ استغاثہ کابیان قلم بند کرلیاگیا جبکہ دیگر گواہان استغاثہ کو عدالت نے 14جولائی کو طلب کرلیاہے ۔

کرپشن کے ایک اور کیس میں عدالت کی جانب سے سابق ڈی آئی جی پولیس ریاض احمد پر سپلمنٹری چارج فریم کرکے گواہان استغاثہ کو طلب کرلیاگیاہے نیب کی جانب سے کیس کی پیروی اسپیشل پراسیکیوٹر راشد زیب گولڑہ نے کی۔

گزشتہ روز بلوچستان لوکل گورنمنٹ فنڈز خردبرد سکینڈل کیس کی سماعت شروع ہوئی تو اس موقع پر سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی اور ملزمان بر ضمانت حاضر ہوئے تاہم سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو اور ٹھیکیدار سہیل مجیدکو پیش نہیں کیاجاسکا،سماعت کے دوران عدالت میں استغاثہ کے 5ویں گواہ لوکل گورنمنٹ کوئٹہ کے ایڈمنسٹریٹر میر اسد کا بیان قلم بند کرلیاگیا ۔

جس پر وکلاء صفائی قاسم مندوخیل ایڈووکیٹ،کلیم اللہ قریش ایڈووکیٹ ،بیرسٹر عامر لہڑی ،ارباب طاہر ایڈووکیٹ نے جرح مکمل کی بعدازاں عدالت نے مزید گواہان استغاثہ کو طلب کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 14جولائی تک کیلئے ملتوی کردی۔

علاوہ ازیں معزز عدالت کے روبرو 200ملین روپے کے غیر قانونی اثاثہ جات بنانے کے الزام میں گرفتار سابق ڈی آئی جی پولیس ریاض احمد کیس کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران عدالت کی جانب سے ملزم پر سپلمنٹری چارج فریم کیاگیا ۔

جس میں کہاگیاتھاکہ ملزم نے 2سوملین روپے سے زائد کے اثاثہ جات بنائے ہیں ،چارج فریم ہونے کے بعد عدالت نے 11جولائی تک کیلئے سماعت ملتوی کرتے ہوئے گواہان استغاثہ کو طلب کرلیاگیاہے۔