کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے رکن عبدالمجید خان اچکزئی کو ٹریفک پولیس اہلکار کو گاڑی سے کچلنے کے الزام میں پہلے سے درج مقدمے میں نامزد کرکے گرفتار کرلیا گیا۔
مقدمے میں قتل ، اقدام قتل اور انسداد دہشتگردی کی نئی دفعات بھی شامل کردی گئیں ۔عدالت نے گرفتارملزم کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر گرفتار رکن اسمبلی نے کوریج پر صحافیوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے میڈیا کو بے شرم کہہ دیا۔
پولیس حکام کے مطابق بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اور صوبائی حکومت میں شامل پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماء ایم پی اے عبدالمجید اچکزئی کو جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب تقریباً دو بجے پولیس نے سیٹلائٹ ٹاؤن میں واقع اپنے گھر سے گرفتار کرلیا۔
اس موقع پر پولیس کی معاونت کیلئے ایف سی بھی موجود تھی۔ گرفتاری کے بعد عبدالمجید اچکزئی کو تھانہ سول لائن منتقل کیا گیا ۔ بیس جون کو کوئٹہ کے زرغون روڈ جی پی او چوک پر ڈیوٹی پر مامور ٹریفک پولیس کے سب انسپکٹر حاجی عطاء اللہ دستی رکن اسمبلی کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس نے پہلے واقعہ کو اہمیت نہیں دی اور چوبیس گھنٹے بعد حادثے کا مقدمہ تھانہ سول لائن میں رکن اسمبلی کی بجائے نامعلوم شخص کے خلاف دفعہ427،279،337 ت پ کے تحت درج کیا ۔
تاہم واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج نیوز ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر چلنے کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور حادثے کے تین روز بعد عبدالمجید اچکزئی کو مقدمے میں نامزد کرکے گرفتار کرلیا۔
پولیس حکام کے مطابق سی سی ٹی وی ویڈیوز اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں مقدمے میں رکن اسمبلی کو نامزد کیا گیا اور کیس میں قتل، اقدام قتل اور انسداد دہشتگردی ایکٹ7/ATAکی نئی دفعات بھی شامل کردی گئیں۔
گرفتاری کے بعد رکن اسمبلی عبدالمجید اچکزئی کوہفتہ کی صبح سول لائن تھانے سے بکتر بند گاڑی میں ضلعی کچہری لایا گیا جہاں انہیں جوڈیشل مجسٹریٹ تھری اورووکیشنل جج شاہ نواز لانگو کی عدالت میں پیش کیاگیاتاہم عدالت نے پولیس ریکارڈ نامکمل قرار دیتے ہوئے ریمانڈ نہیں دیا ۔
چند گھنٹے کے وقفے کے بعد عبدالمجید اچکزئی کو تھانے سے دوبارہ مذکورہ عدالت کے سامنے پیش کیا گیا ۔ عدالت نے ملزم کو پانچ روزہ جسمانی ریماڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر بکتر بند گاڑی سے اترتے ہی رکن بلوچستان اسمبلی عبدالمجید اچکزئی نے کوریج کرنے پر صحافیوں پر برہمی کا اظہار کیا اور بدتمیزی پر اتر آئے۔
رکن اسمبلی نے کہا کہ ’’کیا آپ کو پولیس والوں نے پہلے سے یہاں آنے کی دعوت دے رکھی تھی ، بے شرم میڈیا ‘‘۔عبدالمجید اچکزئی نے اپنی گاڑی سے ٹریفک اہلکار کو کچلنے کی ویڈیو نشر کرنے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو کل کوئٹہ میں دھماکے کی ویڈیو تو نہیں ملی لیکن ایک سپاہی کی ویڈیو ضرور ملی۔
ٹریفک اہلکار کی ہلاکت کے الزام میں گرفتارمجید اچکزئی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے ،قتل و دہشتگردی کے دفعات بھی ایف آئی آر میں شامل
وقتِ اشاعت : June 24 – 2017