|

وقتِ اشاعت :   June 30 – 2017

اوتھل: موضع چماسرہ میں گیسٹرو کی وباء نے پنجے گاڑھ لیئے تین دنوں کے دوران کئی گوٹھ وباء نے اپنے لپیٹ میں لے لیئے دو خواتین جاں بحق متعدد افراد متاثر ۔

سول ہسپتال اوتھل منتقل بیڈ کم پڑ گئے متاثرین فرش پر لیٹنے پر مجبور گائنی وارڈ میں پنکھے خراب مریض تڑپتے رہے مزید وباء پھیلنے کا خدشہ ۔

علاقے میں صورتحال کشیدہ متاثرہ گوٹھوں میں فوری طور پر میڈیکل کیمپ لگایا جائے، علاقائی مکینوں کا مطالبہ ۔

تفصیلات کے مطابق کیلئے ضلع لسبیلہ کے ضلعی ہیڈ کوارٹر کے شہر اوتھل سے 35کلومیٹر کے فاصلے پر دور افتادہ علاقہ موضع چماسرہ میں تین دن کے اندر اندر گیسٹرو کی وباء نے پنجے گاڑھ لیئے ہیں ۔

ان تین دنوں کے دوران موضع چماسرہ کے گوٹھ علی محمد شاہوک ،گوٹھ قاسم شاہوک ،گوٹھ لونگ شاہوک ،گوٹھ سومار شاہوک ،گوٹھ نور محمد شاہوک ،گوٹھ عمر شاہوک ،گوٹھ ساجن شاہوک سمیت دیگر مضافاتی علاقوں کو وباء نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اوراس دوران دو خواتین جاں بحق ہوگئی ہیں ۔

تاحال متعدد افراد متاثر ہیں جن کو پرائیویٹ گاڑیوں کے ذریعے علاقائی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت سول ہسپتال اوتھل منتقل کرنے کا عمل شروع کردیا ہے اور رات گئے تک درجنوں متاثرین کو ہسپتال اوتھل پہنچا دیا گیا ہے ۔

ادھر ہسپتال میں سہولیات کا فقدان ہے اور بیڈ کم پڑ گئے ہیں اور پنکھے بھی خراب ہیں جسکی وجہ سے مریضوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بیڈ نہ ہونے کی وجہ سے مریض فرش پر لیٹنے پر مجبور ہوکررہ گئے ہیں۔

یونین کونسل کہنواری کے چیئرمین ظفر جاموٹ ،پیر عبدالمجید شاہ ،پیر غلام شاہ ودیگر نے متاثرین کی عیادت کی اور اس دوران انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ہسپتال میں مکمل طور پر سہولیات کا فقدان ہے ۔

ڈاکٹر ز کی عدم موجودگی پر انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پر صرف لائف ٹرسٹ کے رضاکار ہیں جو مریضوں کی دیکھ بھال کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ سے بھی رابطہ کیا ہے مگر تاہم کوئی تعاون نہیں کیا گیا ہے اور علاقے میں جو محکمہ صحت کی ٹیم روانہ کی گئی ہے ۔

اس میں کوئی میڈیکل آفیسرنہیں تھا اور ٹیم نے بھی معائنہ کرنے کے بعد تمام مریضوں کو ہسپتال منتقل کیا ہے مگر یہاں پر طبی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے متاثرین مزید پریشان ہوکررہ گئے ہیں اور بروقت اقدام نہ اٹھائے گئے تو مزید وباء پھیلنے کا خدشہ ہے ۔

اس کی روک تھام کیلئے منتخب نمائندوں کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا جبکہ وباء سے متاثرین میں خواتین مرد بچے شامل ہیں ۔

علاقائی معززین نے میڈیا کو تفصیلات بتائے ہوئے کہا کہ علاقے میں وباء نے پنجے گاڑھ لیئے ہیں اور دو خواتین جان کی بازی ہار گئی ہیں اور مزید اموات کا خدشہ ہے کئی متاثرین کی حالت غیر ہے اور علاقہ دور ہونے اور راستے کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو ہسپتال لانے میں شدید دشواری کا سامنا ہورہا ہے ۔

حکومتی سطح پر ہمیں کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا گیا ہے ہم اپنی مدد آپ کے تحت پرائیویٹ گاڑیوں میں مریضوں کو ہسپتال منتقل کرنے میں مصروف ہیں اور اب تک درجنوں مریضوں کو ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے مگر یہاں پر بھی علاج ومعالجہ کی سہولت کا فقدان ہے ۔

ہم لائف ٹرسٹ کے رضاکاروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو بروقت ہمارے ساتھ شانہ وبشانہ ہیں اور بھرپور تعاون کررہے ہیں انہوں نے ہمیں جوس پانی اور ادویات فراہم کی ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ متاثرہ علاقے میں جو ٹیم آئی تھی اس میں کوئی میڈیکل آفیسر نہیں تھا اور انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر متاثرہ علاقے میں میڈیکل کیمپ لگایا جائے ۔