|

وقتِ اشاعت :   July 2 – 2017

کوئٹہ: سیکرٹری صحت عصمت اللہ کاکڑ نے قلعہ سیف اللہ اور ژوب کے ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کا دورہ کر کے ایم ایس سول ہسپتال قلعہ سیف اللہ اور18 ڈاکٹروں کو معطل کر دیا ژوب میں چار ڈاکٹروں کو معطل کر کے ان کے تنخواہوں کو فوری طورپر بند کر دیا گیا ۔

ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے غیر حاضریوں کو کسی طور پر برداشت نہیں کیا جائیگا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سول ہسپتال قلعہ سیف اللہ اور سول ہسپتال ژوب کے دورے کے موقع پر خطاب کر تے ہوئے کیا قلعہ سیف اللہ میں ایم ایس سول ہسپتال سمیت 18 ڈاکٹروں کو برطرف کر دیا گیا اور ڈپٹی کمشنر قلعہ سیف اللہ کو ہدایات جاری کر دی کہ برطرف ڈاکٹروں کی غیر حاضری دورانیہ کی تنخواہ کی کٹوتی کی جائے ۔

سیکرٹری صحت عصمت اللہ کاکڑ نے گزشتہ روز قلعہ سیف اللہ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کا اچانک دورہ کیا اور ہسپتال میں 20 ڈاکٹروں میں سے صرف2 ڈاکٹرز موجود تھے ایم ایس سول ہسپتال اور ڈاکٹروں کے غیر حاضری پر اظہار برہمی کا اظہار کیا ۔

ایم ایس سول ہسپتال قلعہ سیف اللہ ڈاکٹر نعیم اللہ اور18 غیر حاضر ڈاکٹروں جن میں ڈاکٹر محمد طاہر، ڈاکٹر اجمل خان، ڈاکٹر عبدالودؤد، ڈاکٹر عبدالستار، ڈاکٹر نذیراحمد، ڈاکٹر صفیہ حیدر، ڈاکٹر عالیہ، ڈاکٹر ثمینہ، ڈاکٹر نورالنسا،ڈاکٹر ضیاء الحق، ڈاکٹر حافظ اقبال، ڈاکٹر بہادر، ڈاکٹر ہاشم، ڈاکٹر امین اللہ، ڈاکٹر ریشمہ اختر، ڈاکٹر مشتاق احمد، ڈاکٹر جان، عنایت اللہ کو فوری طور پر برطرف کر دیا۔

ڈپٹی کمشنر کو ہدایات جاری کر دی کہ برطرف ڈاکٹروں کی غیر حاضری دورانیہ کی تنخواہ کی کٹوتی کی جائے جبکہ ژوب میں کے سول ہسپتال میں بھی4 ڈاکٹروں کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا سیکرٹری صحت عصمت اللہ کاکڑ نے کہا ہے کہ تمام اضلاع کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کے غیر حاضری کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا ۔

جب مریض دور دراز علاقوں سے علاج کے غرض سے آتے ہیں تو ان کا علاج کر نا ڈاکٹروں کی ذمہ داری بنتی ہے وزیراعلیٰ بلوچستان اور چیف سیکرٹری کی ہدایت پر تمام صوبے میں سرکاری ہسپتالوں میں چھاپے مارے جائینگے اور کسی کو بھی نہیں بخشا جائیگا اس موقع پر عوامی حلقوں نے سیکرٹری عصمت اللہ کاکڑ کے خدمات کو سراہا ۔