|

وقتِ اشاعت :   July 4 – 2017

اسلام آباد: پانامہ کیس کی تحقیقات ، و فاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو گئے۔ حدیبیہ پیپر ملزکیس میں اعترافی بیان بارے پوچھ گچھ کی گئی۔

اسحاق ڈار کہتے ہیں نام نہاد بیان حلفی ردی کے سوا کچھ نہیں۔جے آئی ٹی میں میری ضرورت پیش نہیں آنی چاہیے تھی، تمام سوالوں کے جوابات دے دئیے، مشرف دور میں بھی بدنیتی کی بنیاد پر جھوٹے ریفرنس بنائے گئے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کا پاناما پیپرزمیں نام نہیں،جوسوالات جے آئی ٹی نے پوچھے ان کے جوابات دے دیے،مجھے دو مرتبہ پہلے نہیں بلایا گیا۔

23سال سے یہ ہی تماشا لگا ہوا ہے،چند ریفرنسز پرویز مشرف کے زمانے میں بنائے گئے تھے،معاملات شفاف ہیں ، وزیراعظم کا نہ پاناما پیپرز نہ ہی کسی اور جگہ نام ہے،مجھے ایک ہی نوٹس ملا جس پر میں آگیا،مشرف دور میں ریفرنسز جھوٹ کی بنیاد پر بنائے گئے تھے۔

افتخار چودھری کیخلاف مشرف نے جو کیس بنایا ہے وہ ججز نے پھینک دیا،یہ نام نہاد اعترافی بیان ردی ہے،ان ججز نے کہا کہ افتخار چودھری کیخلاف ریفرنس جلد بازی میں بنایا گیا،اسٹیل مل کاکیس بھی محترم عدلیہ نے مستردکردیاتھا،یہ تماشاختم ہوناچاہیے۔

نوازشریف کیخلاف کوئی کیس نہیں ہے،جب بھی ملک میں استحکام آناشروع ہوتاہے توایسے کیسزشروع ہوجاتے ہیں،یہ تماشا ختم ہونا چاہیے،وزیراعظم نوازشریف کے خلاف کوئی کیس نہیں،جب بھی ملک میں استحکام شروع ہوجاتا ہے یہ تماشا شروع ہوجاتا ہے۔

اگلے12 سال میں پاکستان دنیا کی20 بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا،مجھے ایک ہی نوٹس ملا جس پر میں آگیا،مجھے دو مرتبہ پہلے نہیں بلایا گیا،نوازشریف کے خلاف سیاسی جماعتیں سازشیں کررہی ہیں،اب تک کوئی بھی ایک پیسے کی کرپشن سامنے نہیں لاسکا،وزیراعظم نوازشریف کیخلاف انتقامی کارروائی کی جارہی ہے۔

سیاسی جماعتوں کی جانب سے حکومت کیخلاف انتقامی کارروائیاں جاری ہیں،وزیراعظم نوازشریف اورحکومت کیخلاف سازش ہورہی ہے،ارسلان افتخارکیس میں سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کوسوال لکھ کردیئے،عجیب تماشاہے جج کے بیٹے کیلئے الگ اوروزیراعظم کے بیٹوں کیلئے الگ قانون ہے۔

مریم نواز صرف وزیراعظم نہیں میری اورقوم کی بیٹی بھی ہیں،کل کوعظمی اورعلیمہ کویہاں بلایاجائیگاتوہمیں برالگے گا،مریم نوازشریف کا قصورکیا ہے؟مجھے برا لگ رہا ہے کہ مریم نوازکویہاں بلایا جارہا ہے،کل اگرعمران خان کی بہنوں کوطلب کیاجاتاہے تومجھے افسوس ہوگا۔

درخواست ہے سوال نامہ بناکروزیراعظم کی فیملی کوبھیجاجائے،جن کے نام پاناما میں ہیں وہ دوسری جماعتوں میں ہیں،وزیر اعظم کے خاندانی کاروبار کو غیر قانونی طریقے سے روندا جارہا ہے,مریم ، نواز شریف کی ہی نہیں قوم کی بیٹی ہیں۔

مریم نواز وزیر اعظم کی ہی نہیں میری بھی بیٹی ہے،مریم نواز کو بلانے کے بجائے سوالنامہ بھیجا جائے،تم بولتے ہو پیسا باہر بھیجا گیا تو اپنے دائیں بائیں اے ٹی ایم مشینوں کو دیکھو،عمران خان میرے بیٹوں کے ساتھ بیٹھ کرمیرا انتظارکرتے تھے۔

عمران خان کے ساتھ لواینڈ ہیٹ کا رشتہ پرانا ہے،کئی مرتبہ حکومت میں رہے ہمارے خلاف کرپشن کاایک کیس بھی نہیں،جن کاغذات میں پکوڑے تقسیم کرنے چاہئیں وہ پیش کیے جارہے ہیں،ٹریش اورویسٹ پیپرمیں زیادہ فرق نہیں ہوتا۔

ہمارے خلاف ماضی میں ایک روپے کی ریگولیٹری نہیں نکالی جاسکی،عمران خان لاہورمیں میرے دفترآتے رہتے تھے،آج بھی پیشکش کرتاہوں دنیامیں جس سے چیک کراناہے کرالیں،وزیراعظم کیخلاف کوئی کیس نہیں لیکن پیشیاں لی جارہی ہیں،جن لوگوں کیخلاف کیسزہیں وہ دندناتے پھررہے ہیں۔

جے آئی ٹی کوایک ایک پائی کاحساب دیدیاہے،اپنے دائیں بائیں دیکھیوہ ایٹی ایم مشینیں پیسہ باہربھیجتی ہیں،آپ کوجھوٹ کی بنیادپرسیاست کرنے پرشرم آنی چاہیے،میں جوعطیات عمران کودیتا تھا وہ میرے اورمیرے رب کے درمیان ہے۔

عمران خان کس منہ سے نوازشریف کے خلاف 62 اور 63 کا کیس کرتا ہے؟عمران خان آج اتنے امیرکیسے بن گئے،ان کی توکمپنیاں نہیں چل رہیں،عمران خان قوم کوبتائیں آپ کی جائیداداتنی کیسے بڑھ گئی،یہ بڑا آسان ہے کہ جو منہ میں آئے بک دے آدمی،سوچ سمجھ کر بات کرنا چاہیے۔

عمران خان بنیادی طور پر ڈرپوک آدمی ہے،عمران تمھارے جھوٹ تمھارے منہ پر آئیں گے،صرف سچ باقی رہے گا،عمران خان نے عطیات کی رقم سے جوا کھیلا،،دھر نے کے یوقت عمران خان سے بات چیت کی کوشش کی،عمران خان صاحب اب یوکے میں ٹیکس دینے کی تیاری کریں۔

عمران خان صاحب آپ یوکے کی پراپرٹی کااعتراف کرچکے ہیں،عمران خان تمہارے لیے کیلی فورنیا کا کیس ہی کافی ہے،عمران خان کو شوکت خانم کے لیے عطیہ دیتا رہا،عمران خان بتائیں آپ کی لابی کوئی اوراپنے پاکستانی بھائیوں کوسپورٹ کریں،جس کے پاس پیسے ہیں عمران خان اس کومجرم سمجھتے ہیں۔

عمران خان نے نوجوانوں کا اخلاق تباہ کردیا ہے،ان سب سے کچھ نہیں ہواتوعمران خان پٹیشن لیکرآگئے،پاکستان اس وقت ٹیک آف اسٹیج پرہے،پاکستان ترقی کررہاہے اوردشمنوں کی سازشیں جاری ہیں،عمران خان نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔

جب سے 2013کاالیکشن ہواعمران خان کو چین نہیں آیا،عمران خان بتائیں ان کی وفاداری کس کے ساتھ ہے؟عمران بتائیں انکی وفاداری پاکستان کیساتھ ہے یا یہودیوں کے ساتھ ہے؟عمران خان کو پتا ہے کہ اس نے جیتنا نہیں ہے۔

عمران خان آج بھی آپ جاہل،جھوٹے،بزدل اورٹیکس چورہیں،جس بیان کی بات کی جارہی ہے وہ میرے ہاتھ سے نہیں لکھا گیا،میں نے عدلیہ کے فیصلے کے مطابق خود کو پیش کیا،جے آئی ٹی کو اپنی ساکھ کو ثابت کرنا ہوگا،عمران تم مشرف کی جوتیاں چاٹتے رہے،ریفرنڈم کی حمایت پر انڈے کھائے۔

عمران خان سے کوئی اورتماشا کروارہا ہے۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پہلی پیشی تھی جو دیگر افراد کی پیشیوں کی نسبت انتہائی مختصر تھی۔ آج وزیر اعظم نواز شریف کے بڑے بیٹے حسین نواز چھٹی مرتبہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو ں گے۔ جبکہ کل بروز بدھ وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز بھی پیش ہوں گی۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانامہ کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کو 10جولائی تک تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔

دریں اثناء پانامہ کیس کی تحقیقات ،وزیر اعظم نواز شریف کے چھوٹے صاحبزادے حسن نوازکی جے آئی ٹی میں تیسری مرتبہ پیشی ، اڑھائی گھنٹے تک اثاثہ جات کے حوالے سے پوچھ گچھ کی گئی ۔

حسن نواز کہتے ہیں مجھے بتایا جائے مجھ پر الزام کیا ہے۔ بچوں کو بلا کر نواز شریف پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔جے آئی ٹی نے سمن جاری کرنے کا جمعہ بازار لگا رکھا ہے ۔ ہمارے گھرکے ہر فرد کو بلایا جا رہا ہے ، جے آئی ٹی ہماری 85سالہ دادی کو بھی بلا کر تحقیقات کرلے۔

جے آئی ٹی میں تیسری پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے وزیر اعظم کے صاحبزادے حسن نواز کا کہنا تھاکہ جے آئی ٹی کی جانب سے طلب کی جانے والی تمام دستاویزات وہ آج ٹیم کو پیشی کے دوران فراہم کرچکے ہیں، یہ تمام دستاویزات اس سے قبل سپریم کورٹ میں بھی جمع کرائی جاچکی ہیں۔

تاہم مجھے یہ تو بتایا جائے کہ مجھ پر الزام کیا ہے۔ کوئی تو الزام لگایا جائے کم سے کم موٹر سائیکل چوری کا ہی الزام لگائیں تاکہ معلوم تو ہو کہ ہم نے کیا کیا ہے، لیکن یہاں مسئلہ صرف ایک ہے وہ نواز شریف کا ہے، ان کے بچوں کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

ان کے بچوں کے ذریعے صرف نواز شریف پر دبا ڈالا جارہا ہے۔جے آئی ٹی 100بار بلائے گی تو 100بار جائیں لیکن گے لیکن مجھ پر کوئی الزام ہے تو بتائیں ۔وزیر اعظم نے حکم دیا تو میں برطانیہ سے جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے لیے آگیا ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایسے مواقع پر پہلے الزام لگتا ہے پھر عدالت میں اس کیس کی سماعت ہوتی ہے تاہم یہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے اور عدالت میں کیس ختم ہونے کے بعد جے آئی ٹی کے ذریعے الزامات تلاش کیے جارہے ہیں۔

ملک سے باہر جہاں بھی میرا کاروبار اور کمپنیاں موجود ہیں وہاں ان معاملات کو دیکھنے کے لیے ریگولیٹری اتھارٹیز موجود ہیں، جو میرے ٹیکس اور دیگر معاملات کو دیکھتی ہیں اور انہوں نے کبھی بھی میرے کاروبار پر سوال نہیں اٹھائے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج میں پیش ہوا ہوں اس کے علاوہ حسین نواز اور مریم نواز کو بھی پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیے گئے ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ سمن کا جمع بازار لگا رکھا ہے، ہمارے خاندان کے ہر فرد، دوست احباب اور بچوں کو جے آئی ٹی میں پیشی کے لیے سمن جاری ہوئے ہیں، صرف ہم بہن بھائیوں کے پاس ہی ان کی جانب سے جاری ہونے والے 10 سے 12 سمن موجود ہیں، شریف خاندان کے ہر فرد کو بلایا گیا ہے۔

ہماری 85 سالہ دادی جو اس وقت ویل چیئر پر ہیں، انہیں بھی طلب کرلیا جائے۔حسن نواز کی پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر پاکستان مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی جس نے حسن نواز کا استقبال کیا ۔

حسن نواز پیشی کے موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی والدہ طاہرہ اورنگزیب بھی موجود تھیں ۔ حسن نواز خصوصی طور پر پاناما کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کرانے کیلئے عدالت آئے تھے ۔ ان کی آمد کے موقع پر مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے نعرے لگا کر اس کا استقبال کیا جس کے جواب میں حسن نواز نے ہاتھ ہلایا۔

واضح رہے کہاتوار کے روز وزیراعظم نوازشریف کے کزن طارق شفیع مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے دوسری مرتبہ پیش ہوئے تھے۔پاناما جے آئی ٹی نے حسین نواز کو آج4جولائی جبکہ مریم نواز کو 5 جولائی کو پیش ہونے کی ہدایت کی ہے، یاد رہے کہ حسین نواز کی یہ چھٹی پیشی ہوگی۔