کوئٹہ: حکمران جماعتوں کا اتحاد عوامی مفادات نہیں بی این کیخلاف ہے بی این پی حقیقی قوم دوست وطن دوست قوت ہے جسے عوام میں بے پناہ پذیرائی حاصل ہو چکی ہے ۔
اسی وجہ سے حکمران جماعتیں بی این پی خلاف متحد ہیں 15جولائی کو جیت پارٹی کی ہو گی عوام اپنا قیمتی ووٹ بہادر خان مینگل کو دے کر قوم دوستی ، وطن دوستی کا ثبوت دیں ٹکری مرزا خان بنگلزئی ، عبدالرازق کاکڑ ، جمیل بنگلزئی کی سینکڑوں ساتھیوں سمیت پارٹی میں شمولیت خوش آئند ہے۔
10جولائی کو کوئٹہ اور11جولائی کو دالبندین میں عظیم الشان جلسے منعقد کئے جائیں گے ۔
ان خیالات کا اظہار کلی غلام رسول مینگل سریاب ، امین آباد ، علی آباد ، کلی کھیازئی ، کلی بڑؤ میں کارنر میٹنگز ،عوامی اجتماعات اور شمولیتی پروگرامز سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ، ، مرکزی فنانس سیکرٹری نصیر احمد شاہوانی ، مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ ، ضلعی صدر اختر حسین لانگو ، ضلعی جنرل سیکرٹری غلام نبی مری ، یعقوب بلوچ ، جاوید بلوچ ، عبدالرؤف مینگل ، سردار عمران بنگلزئی ، یونس بلوچ ، لقمان کاکڑ ،ملک محی الدین لہڑی ، علی احمد قمبرانی، حاجی ابراہیم پرکانی ، ملک نوید دہوار ، ملک مجید کاکڑ ، آغا خالد شاہ دلسوز ، ملک نصیر قمبرانی ، مجیب لہڑی ، قاسم پرکانی ، عزیز اللہ شاہوانی ، نصیر شاہوانی ، میر اکرم بنگلزئی ، بسم اللہ بلوچ ، عبدالحئی کھیازئی ، ثناء اللہ کھیازئی ، ناصر بلوچ ، رحیم داد شاہوانی ، حنیف لانگو ، ظفر نیچاری ، غلام سرور لانگو ، ناصر قلندرانی ، ٹکری محمد اسماعیل نے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
مقررین نے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعتوں کا اتحاد عوامی مفادات کی خاطر نہیں ان کی کوشش ہے کہ بی این پی جو عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے اس کا راستہ روکا جائے آج لوٹ مار ، کرپشن کرنے والے بی این پی کے متحد ہو چکے ہیں اس کا مقصد اپنے مفادات کا تحفظ ہے ۔
اکیسویں صدی میں عوام ان کے حقیقی چہرے پہچان چکے ہیں من گھڑت دعوؤں بیانات سے ٹینکی لیکس کا داغ نہیں مٹایا جا سکتا آج کوئٹہ ، نوشکی ، چاغی کے بلوچ پسماندگی ، بدحالی ، مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں اس کے ذمہ دار یہی اتحادی ہیں حکمران جماعتیں بتائیں کہ انہوں نے عوام کی کیا خدمت کی ۔
مقررین نے کہا کہ صاف شفاف انتخاب کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے مقررین نے کہا کہ جن لوگوں نے اقتدار میں آ کر عوامی مفادات کو ٹھیس پہنچایا آج وہ گروہی ذاتی مفادات کے حصول کیلئے ایک بار پھر سرگرداں ہیں آج بھی پارٹی کے خلاف صف بندی کر چکے ہیں ان کا مقصد یہی ہے کہ ایک بار پھر عوامی مفادات کو ٹھیس پہنچایا جائے ۔
بلوچ و بلوچستانی عوام باشعور ہو کر میر بہادر خان مینگل کو کامیاب بنائیں کلہاڑی کے نشان پر مہر و ثبت کر کے یہ ثابت کریں کہ عوام کو مزید دھوکہ نہیں دیا جا سکتا عوام اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے تبدیلی چاہتے ہیں موجودہ اتحاد موثر نہیں ۔
اتحادیوں نے پہلے بھی واضح کیا کہ وہ سیاست کو عبادت نہیں بلکہ کاروبار سمجھتے ہیں اسی مقصد کیلئے سیاست کرتے ہیں بی این پی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ پارٹی نے کبھی بھی بلوچ مفادات کے برعکس کام نہیں کیا سی پیک ہو ، مردم شماری ہو یا افغان مہاجرین کا مسئلہ قومی جمہوری طریقے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور واضح موقف رکھا کہ افغان مہاجرین نہ صرف بلوچوں بلکہ بلوچستانیوں کیلئے مسئلہ ہے ۔
سی پیک پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے گوادر کے غیور بلوچوں کیلئے آواز بلند کیں ہم ترقی و خوشحالی کے خلاف نہیں مگر بلوچ و بلوچستانیوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے بی این پی کا کردار بلوچستانیوں کے سامنے ہے مردم شماری میں عملی کردار ادا کرتے ہوئے بلوچستانیوں کا حقوق کا تحفظ کیا عوام سے اپیل ہے کہ وہ 15جولائی کو کلہاڑا پر مہر ثبت کر کے پارٹی امیدوار بہادر خان مینگل کو کامیاب بنائیں ۔
دریں اثناء پارٹی خواتین کی جانب سے ہزارہ ٹاؤن ،کلی سادات جیو میں کارنر میٹنگز منعقد کی گئیں جس میں پارٹی کی مرکزی خواتین سیکرٹری زینت شاہوانی ، شکیلہ نوید دہوار ، جمیلہ بلوچ ، ثانیہ حسن کشانی ، امبر زہری ، شمائلہ اسماعیل بلوچ نے خواتین پروگرامز میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ ، نوشکی ، چاغی کی خواتین این اے 260پر میر بہادر خان مینگل کو کامیاب بنا کر اپنا سیاسی کردار ادا کریں ۔
حکمران جماعتوں کا اتحاد عوامی مفادات کیلئے نہیں بی این پی کیخلاف ہے ،بی این پی
وقتِ اشاعت : July 4 – 2017