|

وقتِ اشاعت :   July 5 – 2017

کابل: افغانستان نے امریکہ کی زیر نگرانی پاکستان کے ساتھ مل کر انسداد دہشتگردی آپریشنزکرنے پر اتفاق کیا ہے ۔

منگل کو افغان میڈیا کے مطابق صدر اشر ف غنی کا کہنا ہے کہ افغانستان امریکہ کی نگرانی میں پاکستان کے ساتھ مشترکہ سرحدی کاروائیوں کی تجویز سے متفق ہے ۔یہ بات افغان صدر نے امریکی سینیٹر جان مکین کی سربراہی میں امریکی سینیٹ کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔

امریکی سینیٹر ز کے وفد نے دورہ پاکستان کے دورا ن اعلی قیادت سے ملاقاتوں کے بعد کابل پہنچنے پر افغان لیڈر شپ کے ساتھ ملاقات کی ۔ملاقات کے دوران اشرف غنی کا کہنا تھاکہ افغانستان نے تجارتی اور ٹرانزٹ کے لنکس کو مختلف النوع بنادیا ہے اس لیے اب ہمارا پاکستان پر مزید انحصار نہیں رہا ہے ۔

واضح رہے کہ امریکی سینیٹر جان مکین کی قیادت میں وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں انھوں نے وزیراعظم نوازشریف ،مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کیں اسکے علاوہ امریکی وفد نے جنوبی وزیر ستان کے سرحدی علاقوں کا دورہ کیا۔

وفد نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا جبکہ پاک افغان بارڈر سیکورٹی کی اہمیت پر بھی زور دیا ۔امریکی سینیٹر جان مکین نے کہا تھا کہ افغانستان میں استحکام کے لیے پاکستان کا کردار اہم ہے، اس کی مدد کے بغیر افغانستان میں امن ممکن نہیں۔

کشمیر کے حوالے سے امریکی پالیسی میں تبدیلی نہیں آئی، امریکا پرامن مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کا حل چا ہتا ہے۔ امریکی وفد میں جان مکین کے علاوہ لنڈسے گراہم، شیلڈن وائٹ ہاس، الزبتھ وارن اور ڈیوڈ پرڈیو شامل تھے ۔