|

وقتِ اشاعت :   July 7 – 2017

اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ گزشتہ سال فیصلہ کرسکتے تھے کہ عوام سے دوبارہ مینڈیٹ لیں،پھرطے کیاجومینڈیٹ ملاہے اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے قوم کی خدمت جاری رکھیں۔

آگے دیکھیں گے کیا راستہ اختیار کرنا ہے،جس نے ایٹمی دھماکے کا بٹن دبایا اسی کا احتساب ہورہا ہے وہ بھی جعلی، سپریم کورٹ کے کسی بھی قسم کے فیصلے کا انتظار کررہے ہیں، مظلوم بھی ہم ہیں،احتساب،حساب بھی ہماراہورہاہے،احتساب کس چیزکاہورہاہے؟۔

ری نیت ٹھیک ہے، کوئی خوردبرد نہیں کی، تحقیقاتی عمل سے گزرنا چاہتے ہیں، 2014 میں ان کے دھرنوں کو دیکھ لیا، لاک ڈاؤن بھی ناکام رہا،یہ ہر سازش میں شریک رہے اور سازشیں کرتے رہے، ان سے نمٹ لیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز تاجکستان سے وطن واپس آتے ہوئے طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ افغان صدر نے تجارتی راہداری کیلیے بھارت کو راستہ دینے کی تجویز دی ہے۔

ہم نے کہا پہلے پاکستان، تاجکستان اور افغانستان اپنے معاملات بہتربنالیں، بھارت سے متعلق معاملہ بعد میں دیکھیں گے، کشمیر میں مظالم سے100 سیزائد شہری شہید ہوئے ،۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جس نے ایٹمی دھماکے کا بٹن دبایا اسی کا احتساب ہورہا ہے وہ بھی جعلی، جمہوریت کو مجھ سے کوئی خطرہ نہیں۔

سپریم کورٹ کے کسی بھی قسم کے فیصلے کا انتظار کررہے ہیں، 2014 میں ان کے دھرنوں کو دیکھ لیا، لاک ڈاؤن بھی ناکام رہا،یہ ہر سازش میں شریک رہے اور سازشیں کرتے رہے، ان سے نمٹ لیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم پرکوئی الزام نہیں،بات صرف اللہ سے ہی کرینگے، حالات کا تقاضا ہے اورسپریم کورٹ سے اچھے فیصلے کی توقع ہے واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف تاجکستان کا دو روزہ دورہ مکمل کر کے وطن واپس پہنچ گئے ہیں ۔