|

وقتِ اشاعت :   July 8 – 2017

لاہور: کچھی کینال پراجیکٹ اگست 2017ء میں مکمل ہوجائے گا۔ منصوبے کی تکمیل صوبہ بلوچستان میں آبپاشی کے نظام اور زرعی شعبہ کی ترقی کی جانب ایک بہت بڑا قدم ثابت ہوگی۔

2002ء میں شروع ہونے والا یہ منصوبہ مختلف وجوہات کی بناپر اپنی لاگت اور تکمیل کی مدت میں بے حد اضافہ کے باعث تقریباً متروک کیا جاچکا تھا ، تاہم موجودہ وفاقی حکومت کی بھرپور مدد اور واپڈا کے انجینئرز کے شاندار کام کی بدولت اس منصوبے کو نئی زندگی ملی اور 15سال بعد اب یہ منصوبہ مکمل ہونے کو ہے۔

ان خیالات کا اظہار چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ) نے کچھی کینال پراجیکٹ کے دورے کے موقع پر کیا۔انہوں نے کہا کہ ضلع مظفر گڑھ میں تونسہ بیراج کے مقام پر واقع ہیڈ ریگولیٹر کے ذریعے ٹیسٹنگ کے لئے مرکزی نہرمیں رواں ماہ ہی پانی کی بھرائی شروع کی جائے گی ۔

بعد ازاں اگلے ماہ یعنی اگست میں منصوبہ مکمل ہونے پر آبپاشی کی غرض سے تعمیر کئے گئے تقسیمی نظام میں پانی چھوڑدیا جائے گا۔ اُنہوں نے بتایا کہ اگست میں ڈیرہ بگٹی کے دور دراز علاقے میں 72ہزار ایکڑ نئی اراضی سیراب ہوگی۔

کچھی کینال کا منصوبہ بلوچستان میں معاشی اور معاشرتی ترقی کے لئے نہایت اہم ہے کیونکہ اس منصوبہ سے صوبہ کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں زراعت اور زرعی شعبہ سے وابستہ صنعت کو فروغ ملے گا۔کچھی کینال کی بدولت بلوچستان دریائے سندھ کے نظام آبپاشی سے اپنے حصے کا پانی حاصل کر پائے گا ۔

پانی دستیاب ہونے پر لوگ اپنی غیر آباد اراضی کو زیر کاشت لائیں گے اور ان کی زندگی میں بہتری آئے گی ۔چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ) نے آج چشمہ بیراج ، جناح ہائیڈل پاور سٹیشن اورچشمہ ہائیڈل پاور سٹیشن کا بھی دورہ کیا اور ان منصوبوں سے متعلق مختلف امور کا جائزہ لیا ۔

اِس دوران جناح اور چشمہ ہائیڈل پاورسٹیشن کی افادیت بڑھانے کے حوالے سے مختلف اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔