کوئٹہ: ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی ،بلوچستان نیشنل پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ بلوچستان کو 20سال سے ایک منصوبہ بندیوں اور مکینزم کے تحت پسمانہ رکھ کر غربت کو یہاں کے عوام کا مقدر بنا دیا گیا ہے۔
اس ناانصافی اور زیادتی کے خلاف جدو جہد کا تسلسل جاری رکھا جائیگا۔تین جماعتوں نے اتحاد ،عد ل وانصاف،برابری،برادری،رواداری،امن و محبت و بھائی چارے کیلئے ہے۔یہ اتحاد کوئٹہ اور بلوچستان کی سیاست پر انتہائی مثبت اثرات مرتب کرے گا اور برادرا قوام اور شہریوں کے درمیان فاصلے ختم کرکے قربت کا باعث بنے گا ۔
ان خیالات کا اظہار ایچ ڈی پی کے چیئرمین عبدالخالق ہزاہ،بی این پی کے مرکزی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر جہانزیب جماالدینی، اے این پی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی ،احمد علی کوہزاد اور مرزا حسین ہزارہ نے ایچ ڈی پی کے 14ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے منعقدہ عظیم الشان جلسہ سے ہزارہ ٹاؤن میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
رہنماؤں نے کہا کہ تینوں جماعتوں نے ملک،جمہوریت اور جمہوری اداروں کیلئے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔پر امن سیاسی و جمہوری جدوجہد کے باوجود ان جماعتوں کے سیاسی اکابرین اور کارکنوں کا بے رحمانہ قتل کیا گیا۔
امن و محبت کا پرچار کرنے کے باوجود ہزارہ،بلوچ اور پشتون قوم پر دہشت گردی،ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے بدترین ظلم روا رکھا گیا۔لیکن ان جماعتوں نے اپنی آئندہ نسلوں کے روشن مستقبل کیلئے پر امن سیاسی جمہوری جدوجہد کو جاری رکھا۔بلوچستان کی تمام اقوام بدترین دہشت گردی کا شکار رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امن و محبت کے داعی ہیں اور امن و محبت کا پرچار کرکے سیاسی جمہوری جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اقوام کا اتحاد قائم کرکے تاریخ رقم کی ہیں ہمارا اتحاداور ہماری جدوجہد امن،رواداری،محبت کیلئے آخری وقت تک جاری رہیگی۔اتحاد کے حوالے سے ہمارا ضمیر مطمئن ہے۔
اس دھرتی کیلئے ہم نے قربانیاں دی ہیں اور اس دھرتی ملک و صوبے کی خوشی کیلئے ہماری جدوجہد اور اتحاد مزید مستحکم ہوگا۔بلوچستان کے ساتھ ترقی کے عمل میں 70سال سے ناانصافی ہورہی ہے اور اس نا انصافی کے خاتمے کیلئے جدوجہد کی جائیگی۔
نفاق اور نفرت کے بھیج بونے والے ہمارے اتحاد سے خائف ہیں۔2013میں بدترین دھاندلی کے ذریعے حقیقی عوامی نمائندوں کو پارلیمینٹ سے دور رکھا گیا ۔اب اور مستقبل میں ایسا نہیں ہوگا۔اب مذہبی و لسانی بنیادوں پر اقوام اور مسالک کو ایکد وسرے سے دور کرنے اور ان کے درمیان نفرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔
کوئٹہ اور بلوچستان میں تمام اقوام کی تاریخی رشتے مستحکم ہیں۔کوئٹہ کے نام پر نیا شوشا چھوڑنا یہاں آباد اقوام اور شہریوں کے درمیان نفرت کو ہوا دینے کی سازش ہے جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ این اے 260کے ضمنی انتخابات میں بہادر خان مینگل تینوں جماعتوں کا مشترکہ امیدوار ہے ۔15جولائی کو بہادر خان مینگل کی کامیابی ہمارے اتحاد کی کامیاب جدوجہد کی ابتداء ہوگی۔2018کے انتخابات میں بھی مشترکہ جدوجہد کے ذریعے بھر پور کامیابی حاصل کریں گے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ 15جولائی کو گھروں سے نکل کر تین جماعتی قومی و سیاسی اتحاد کی کامیابی میں کردار ادا کریں۔
مقررین نے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے قائدین اور کارکنوں کو پارٹی کے یوم تاسیس کی مبارکباد دیتے ہوئے ہزارہ قوم،کوئٹہ اور بلوچستان کیلئے پارٹی کی پر امن سیاسی جمہوری سیاست کو سراہا۔اس موقع پر پارٹی یوم تاسیس کا کیک بھی کاٹیں اور رات کو محفل موسیقی کا انعقاد بھی کیا گیا۔
بلوچستان کی پسماندگی کے خاتمے کیلئے ملکر جد وجہد کا عزم کیا ہے ،سہ جماعتی اتحاد
وقتِ اشاعت : July 8 – 2017