لاہور: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے یہ کہہ کر پانامہ کیس کے حوالے سے جو کچھ ہو رہا ہے عدالتوں کے دائرے میں ہو رہا ہے، جے آئی ٹی متنازعہ بن چکی ہے۔
جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کے اثرات عدلیہ پر کیا پڑیں گے بعد میں پتا چلے گا، جامعہ مدینہ کے دورہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پانامہ کیس کا مسئلہ تحقیقات سے گزر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب کوئی بھی مسئلہ عدالتوں کے دائرے میں ہوا، اس پر ہم زیادہ بات نہیں کرتے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آج ایک نئے میدان میں اتریں ہیں اور وہ اس میدان میں آگے بڑھ رہے ہیں، وہ ملک سے باہر نہیں ملک میں ہونگے تو ان کے بارے میں بات ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کے ساتھ تھے آج بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو تبدیل کر دیں تو سب ٹھیک ہو جائے گا، عمران خان کی باتوں کو سن سن کر اب سمجھ میں نہیں آ رہا کہ کیا تبصرہ کیا جائے۔
ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ان کی کشمیر کے حوالے سے پالیسی واضح ہے ہم کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے تھے اور آج بھی کھڑے ہیں اور ان کی جدوجہد آزادی کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حریت رہنما برہان وانی کی شہادت تاریخ کا بدترین واقعہ ہے جس سے لوگوں کے جذبہ آزادی میں ابھارت آیا ان کی شہادت سے اب ہزاروں برہان وانی پیدا ہونگے۔
پانا ما کیس کے حوالے سے جو ہو رہا ہے عدالتوں کے دائر ے میں ہو رہا ہے ، مولانا فضل الرحمن
وقتِ اشاعت : July 9 – 2017