|

وقتِ اشاعت :   July 10 – 2017

اسلام آباد: وزیراعظم کی سیکرٹریٹ کی جانب سے تمام حکومتی اداروں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ 31دسمبر سے افغان مہاجرین اور غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں۔

پی ایم سیکرٹریٹ کی جانب سے وزارت داخلہ کو خصوصی ہدایات جاری کی گئیں ہیں، افغان تارکین وطن اور افغان مہاجرین کی مقررہ وقت سے واپسی کو یقینی بنایا جائے، اس سے قبل حکومت پاکستان نے تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کو باقاعدہ ہدایات جاری کی ہے کہ پاکستانی شناختی کارڈ، پاکستانی پاسپورٹ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ان کیخلاف کارروائی کی جائے۔

مشکوک ذرائع سے حاصل کئے گئے پاکستانی دستاویزات خصوصاً شناختی کارڈ اور پاکستانی شہریت کا نعم البدل نہیں ہے، اسی لئے افغان تارکین وطن نے جو مشکوک ذرائع پاکستانی دستاویزات حاصل کی ہے ان کی کوئی قانونی اور آئینی حیثیت نہیں ہے، بلکہ سرکاری حکم نانے میں ان تمام افراد کیخلاف کارروائی کا کہاگیا ہے۔

جنہوں نے افغان مہاجرین یا غیر قانونی تارکین وطن کو جعلی شناختی کارڈ بنانے میں مدد کی ہو، ان میں بعض آفسران عوامی نمائندے اور اسمبلی کے اراکین بھی شامل ہیں، حکومت اپنا یہ حق محفوظ رکھتی ہے کہ ان لوگوں کیخلاف بھی کارروائی ہو جنہوں نے جعلی دستاویزات کی تصدیق کی ۔

اس طرح سے دھوکہ دہی اور فراڈ کے مرتکب ہوئے ہیں، ایسی صورتحال میں بلاک شناختی کارڈ کی کوئی اہمیت نہیں سوائے ان لوگوں کے جو حقیقی معنوں میں پاکستان کے شہری ہے، حکومتی ذرائع نے یہ واضح اشارے دیئے ہیں کہ پہلے مرحلے میں ان تمام غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف کارروائی ہوگی ان کو شہروں اور آبادی سے نکالا جائے گا تاکہ آسانی کے ساتھ ان کو افغانستان روانہ کیا جائے۔

بعد میں افغان مہاجرین جو قانونی طور پر مقیم ہیں ان سے کہا جائے گا کہ وہ رضا کارانہ اندازمیں وہ خود ملک سے چلے جائیں اوراس کیلئے اقوام متحدہ سے مدد حاصل کریں ۔