|

وقتِ اشاعت :   July 10 – 2017

لاہور: جمعیت علماء اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کا کردار متنازعہ ہو چکا ہے ،وزیر اعظم نے اپنے آپ کو احتساب کے لیئے پیش کر کے اچھا قدم اٹھا یا ہے۔

جے آئی ٹی کے متنازعہ کردار کوغیر جانبدرانہ قرار دلوانے کے لیئے کورٹ کو اپنا کردار ادا کر نا ہے ،احتساب ان تمام لوگوں کا ہونا چاہیے جن کی آف شور کمپنیاں ہیں ،ہر دور حکومت میں کوئی ایک اسکینڈل پکڑ لیا جا تا ہے اور پھر اسے اتنا اچھا لا جاتا ہے جیسے کوئی ملک کا اور مسئلہ نہیں ہے ۔

ہر دور حکومت میں کوئی ایک اسکینڈل پکڑ لیا جا تا ہے اور پھر اسے اتنا اچھا لا جاتا ہے جیسے کوئی ملک کا اور مسئلہ نہیں ہے ،منتخب وزراء کو گھر بھجوا دیا جا تا ہے یا پھانسی پر لٹکا دیا جا تا ، عدالت کا دروازہ کھٹکانے والے خود قابل احتساب ہیں۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے جے یو آئی مر کزی مجلس عمومی کے دورزہ اجلاس کے اختتام پر جامعہ مدنیہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر مولانا عبد الغفور حیدری ،مولانا محمد امجد خان ،محمد اسلم غوری ،سید فضل آغا،مولانا راشد خالد محمود سومرو ،حاجی شمس الرحمن شمسی،مولانا جمیل الرحمن درخواستی،مطیع اللہ آغا،قاری محمد عثمان ،عبد الجلیل جان ،حافظ عبد الوھاب مدنی ،بلال احمد میر ،حاجی منظور احمد افریدی،حاجی محمدقیوم،ملک شاہد اور دیگر موجود تھے ۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ جے یو آئی عام انتخا بات میں بھر پور حصہ لے گی اور عام انتخا بات کی تیا ریوں کے سلسلے میں رابطہ عوام مہم تیز کر نے اور عوام سے رابطے بڑھانے کی ہدایت کی ہے اورذمہ داران سے کہا ہے کہ ضلع کی مشاورت سے امیدواروں کے نام مر کز کو بھیجیں اور مر کز اس پر فیصلہ کرے گا ۔

انہوں نے کہاکہ مر کزی مجلس عمومی نے عام انتخابات میں سیا سی اور مذہبی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیئے مولانا عبد الغفور حیدری کی سر براہی میں کمیٹی تشکیل دی ہے جس کمیٹی مولانا گل نصیب خان ،مولانا راشد خالد محمود سومرو ،ملک سکندر خان ایڈووکیٹ ،مفتی مظہر اسعدی ،مولانا مفتی عبد الشکور شامل ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی نے پاناما لیکس کے حوالے سے کہاکہ یہ کیس اب عدالت میں ہے اس حوالے سے جے یو آئی عدالتی فیصلے سے پہلے کوئی تبصرہ نہیں کر نا چاہتی تاہم انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی کا کردار متنازع ہو چکا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے اپنے آپ کو احتساب کے لیئے پیش کر کے اچھا قدم اٹھا یا ہے ۔مولانا نے کہاکہ مر کزی مجلس عمومی سمجھتی ہے کہ جے آئی ٹی کے متنازع کردار کوغیر جانبدرانہ قرار دلوانے کے لیئے کورٹ کو اپنا کردار ادا کر نا ہے۔

انہوں نے کہاکہ احتساب ان تمام لوگوں کا ہونا چاہیے جن کی آف شور کمپنیاں ہیں آف شور کمپنی والا خود مدعی نہیں بن سکتا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ سپریم کو رٹ جے آئی ٹی رپورٹ کو متنازع قرار دے ۔پاناما سیا سی معاملہ بن چکا ہے عدالت نے کسی اور اعتماد کیا ہے اور فریق اگر مطمئن نہیں تو اس پر سوچنا چاہیے ۔دوستیاں نبھانے والے ہیں راہ میں چھوڑ نے والے نہیں ۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہر دور حکومت میں کوئی ایک اسکینڈل پکڑ لیا جا تا ہے اور پھر اسے اتنا اچھا لا جاتا ہے جیسے کوئی ملک کا اور مسئلہ نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ منتخب وزراء کو گھر بھجوا دیا جا تا ہے یا پھانسی پر لٹکا دیا جا تا ۔

انہوں نے کہاکہ عدالت کا دروازہ کھٹکانے والے خود قابل احتساب ہیں۔انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات یہ ہے کہ پاناما کے حوالے سے ایسا محسوس ہو تا ہے کہ اس مسئلے کو سیا سی بنا یا جا رہا ہے ۔