|

وقتِ اشاعت :   July 11 – 2017

ڈیرہ مراد جمالی: محکمہ خوراک نصیرآباد میں گندم خریداری مہم کا فراڈ ایک کروڑ 90لاکھ روپے سے تجاوز کر گیا پروجیکٹ ڈائریکڑ کی مدعیت میں اوستہ محمد پولیس تھانہ میں مقدمہ درج ۔

اینٹی کرپشن کی ٹیم کا محکمہ خوراک کے دفاتر گودام پر چھاپے باردانہ ادائیگیوں کا ریکارڈ ضبط کر لیا گیا محکمہ خوراک کے عملے کی دوریں لگ گئیں فراڈیوں کی گرفتاری کیلئے بنکوں سے سی سی ڈی فوٹیج حاصل کر لیئے گئے سینکڑوں کی تعداد میں اصل کسان زمیندار باردانہ محروم ڈپٹی کمشنر نصیرآباد نے خفیہ ٹیم تشکیل دے دی ۔

تفصیلات کے مطابق نصیرآباد گندم خریداری مہم میں بڑے پیمانے پر ایک کروڑ 90روپے جعلی ناموں سے بنکوں سے نکالنے پروجیکٹ ڈائریکٹر شجاعت علی کھوسہ کی مدعیت پر اوستہ محمد پولیس تھانہ میں مقدمہ درج ہونے کسانوں زمینداروں کے فردوں پر جعلی طور پر بیوپاریوں مل مالکان کو باردانہ دینے کی اطلاع پر اینٹی کرپشن نصیرآباد محمد ایوب گولہ کی ہدایت پر اینٹی کرپشن کی ٹیم نے اوستہ محمد محکمہ خوراک دفاتر گوداموں پر چھاپے مارے اور ضروری ریکارڈ تحویل میں لے لیا گیا ۔

جس سے محکمہ خوراک کے آفیسروں ذمہ داروں میں کھلبلی مچ گئی ہے ذرائع کے مطابق فراڈیوں کی گرفتاری کیلئے تینوں بنکوں سے سی سی ڈی فوٹیج حاصل کر لیئے گئے ہیں اس وقت بھی سینکڑوں کی تعداد میں اصل کسان زمیندار باردانہ ملنے سے محروم ہیں ۔

جبکہ گندم خریداری مہم میں میگا کرپشن فراڈ کیس کی چھان بین کیلئے ڈپٹی کمشنر نصیرآباد نصیراحمد ناصر نے بھی خفیہ ٹیم تشکیل دی ہے جو کسانوں زمینداروں کو باردانہ نہ ملنے کی تحقیقات کرے گی ۔

دوسری جانب وزیراعلی ٰ بلوچستان کے مشیر حاجی محمد خان لہڑی سے بھی سیکریڑی خوراک سے ملاقات کی نصیرآباد میں کسانوں زمینداروں کو باردانہ نہ ملنے کی شکایات کی جس پر سکریڑی خوراک نے پروجیکٹ ڈائریکڑ شجاعت علی کھوسہ سے بھی رپورٹ طلب کر لی گئی ہے ۔