|

وقتِ اشاعت :   July 11 – 2017

کوئٹہ: حلقہ این اے260 کے ضمنی انتخابات میں بلوچستان نیشنل پارٹی( عوامی) کے امیدوار آصف بلوچ ایڈووکیٹ بی این پی کے امیدوار کے حق میں دستبردار ہو گئے ۔

دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے سیاسی اتحاد کو بلوچستان کی ترقی عوامی مسائل کے حل اور جمہور کے استحکام میں نیک شگون قرار دیا ہے ۔

کوئٹہ پریس کلب میں بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کے زیر اہتمام تقریب کا انعقاد کیا گیا تقریب میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ملک عبدالولی کاکڑ، بی این پی عوامی کے نوراحمد بلوچ، سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، بی این پی عوامی کے آصف بلوچ ، ڈاکٹر ناشناس لہڑی ودیگر نے خطاب کر تے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں حکمرانوں کے غیر سنجیدہ پالیسیوں کے باعث حالات خراب اور مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے ۔

کرپشن ، اقرباء پروری کا بازار گرم ہے عوام کی کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ایسے حالات میں اصل سیاسی جماعتوں کو آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کر نا ہو گا بی این پی عوامی کی جانب سے بی این پی مینگل کے امیدوار کو بھر پور سپورٹ کر نا اس بات کی غمازی کر تا ہے کہ بلوچستان میں سیاسی جماعتیں اتحاد ویکجہتی کا مظاہرہ کر رہی ہے ۔

مقررین نے کہا ہے کہ جمہوری استحکام آئین کی بالادستی کے لئے ضروری ہے کہ ذاتی مفادات کی بجائے اجتماعی مفادات کے لئے جدوجہد کی جائے کیونکہ بلوچستان کے عوام آج گوں ناگوں مسائل سے دوچار ہے مسائل کے حل کیلئے سیاسی اتحاد ضروری ہے ۔

مقررین نے عوامی نیشنل پارٹی ، ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کی جانب سے بھی حلقہ این اے260 کے انتخابات میں بی این پی مینگل کیساتھ اتحاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تقسیم در تقسیم کے باعث ایسے لوگوں کو مواقع حاصل ہوئے جنہوں نے عوام کی بجائے اپنے مفادات کی تکمیل کیلئے کوششیں کی مگر اب بلوچستان کی اصل سیاسی قوتیں یکجا ہو رہی ہے حلقہ۔

این اے260 کے انتخابات ایک جھلک ہے سال2018 میں ہونیوالے عام انتخابات میں سیاسی اتحاد برقراررہیں گے اور اس میں مزید اضافہ ہوگا سیاسی قوتیں مل کر ایک جمہوری نظام کو مستحکم کر سکتی ہے اور ہمارے مسائل کا حل بھی جمہوری استحکام میں ہی ہے اس کے لئے مشترکہ جہد جاری رہے گی اس موقع پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء ملک نوید دہوار کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔