کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کچلاغ کے زیر اہتمام انتخابی مہم کے سلسلے میں علاقے کے عوام کا ایک بڑااور نمائندہ جلسہ پارٹی رہنماء یوسف خان کاکڑ کی رہائش گاہ پر منعقدہوا ۔
جس سے پشتونخوامیپ کے چےئرمین محمود خان اچکزئی ، پارٹی رہنماؤں رضا محمد رضا ، عبدالرؤف خان ، یوسف خان کاکڑ اور پارٹی کے نامزد امیدوار جمال خان ترہ کئی نے خطاب کیا ۔جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض پارٹی کے صوبائی سیکرٹری محمد عیسیٰ روشان نے سرانجام دےئے ۔
محترم محمود خان اچکزئی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتونخوامیپ پشتون غیور ملت اور پشتونخوا وطن کے عوام کی نمائندہ قومی جمہوری سیاسی پارٹی ہے جس میں ہمارے عوام کی وسیع حلقوں کی بھرپور تائید وحمایت حاصل ہے ۔
یہ امر باعث مسرت ہے کہ حلقہ این اے 260کیلئے پارٹی کے نامزد امیدوار جمال خان ترہ کئی کوبھی ہمارے عوام کی وسیع حلقوں اور صوبے کے تمام قومی جمہوری مترقی اور وطن پال عوام کی بھرپور تائید وحمایت حاصل ہے جس کا اظہار انتخابی مہم کے دوران ہمارے عوام نے بھرپور انداز سے کیا ۔
ماضی میں بھی پشتونخوامیپ نے جس حلقے پر جس امیدوار کو نامزد کیا ہے اس کو ہمارے عوام نے قومی اور وطنی مفادات کا محافظ اور ترجمان سمجھ کر اسے شاندار انداز سے کامیاب کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پشتون غیور ملت کی ملی وحدت اور متحدہ قومی صوبہ پشتونخوا کی تشکیل ، قومی شناخت کی بحالی اور پشتونخواوطن میں عوام کی قومی جمہوری اقتدار اور ملک کے دیگراقوام اور عوام کی قومی برابری اور حق حکمرانی اورملک میں جمہوری نظام کیلئے پشتونخوامیپ کی جدوجہد اور قربانیاں سب پر واضح ہیں۔
خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی اور باچا خان کی قیادت میں پشتون قومی تحریک کی تاریخی قربانیوں کے بعد برطانوی استعمار سے آزادی حاصل ہوئی ۔ لیکن قیام پاکستان کے بعد ایک بار پھر اس ملک کے اقوام وعوام پر پنجاب کی بالادستی اور فوجی مارشل لاؤں کا آمرانہ اقتدار مسلط کیا گیا ۔
جس کے خلاف پشتون قومی تحریک نے دیگر محکوم اقوام اور عوام کی تمام جمہوری اور قومی قوتوں نے تاریخی نیشنل عوامی پارٹی کے پلیٹ فارم پر متحد ومنظم ہوکر بد نام زمانہ ون یونٹ کے خاتمے اور قومی لسانی وتاریخی بنیادوں پر صوبوں کی تشکیل ، قوموں کی برابری اور عوام کی حکمرانی کے اصولوں پر مبنی جمہوری فیڈریشن اور آئین کی حکمرانی کیلئے ایک بار پھر تاریخی قربانیاں کیں ۔
جس میں پشتون قومی تحریک نے ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ۔ لیکن ہماری تمام قربانیوں کے باوجود نیشنل عوامی پارٹی کے اکابرین نے پارٹی منشور اور اصولوں سے انحراف کرتے ہوئے پشتونوں کی متحدہ قومی صوبے اور پشتون ملی تشخص کی بحالی اور ملی وحدت کی بحالی کی حق کو تسلیم نہیں کیا ۔
ستم بالا ستم یہ ہوا کہ پشتونخوا وطن کے سیاسی اکابرین نے تاریخی جنوبی پشتونخوا سابقہ چیف کمشنر صوبہ کو ملی وحدت کا حصہ بنانے کے بجائے ہمارے عوام پر غیر فطری صوبہ مسلط کیا ۔جس میں پشتون بلوچ کی قومی برابری اور اقتدار میں مساوی شراکت کی کوئی آئینی ضمانت فراہم نہ کی گئی ۔
جن پشتون رہنماؤں نے قومی اور وطنی مفادات کیخلاف اس ناروا اقدام میں کردار ادا کیا ان کے پیروکاروں کو پشتونخوامیپ جیسے قومی اور وطنی مفادات کی محافظ پارٹی پر تنقید کا کوئی حق حاصل نہیں۔ بلکہ ان کو اپنے قوم اور وطن کیخلاف فیصلوں کا اپنی قومی تاریخ کو حساب دینا ہوگا۔
جبکہ پشتونخوامیپ کو ہی یہ فخر حاصل ہے کہ اس کے اکابرین اور کارکنوں نے پشتون غیور ملت کی ملی وحدت اور قومی برابری کیلئے لازوال قربانیاں کیں اور اپنے وطن پال اور باشعور عوام کو ایک ناقابل تسخیر قومی تحریک میں متحدومنظم کیا۔ اور اپنی جدوجہد سے یہ ثابت کیا کہ موجودہ صوبہ دو برادر اقوام پشتون بلوچ کا مشترکہ دو قومی صوبہ ہے۔
پشتونوں کی ملی وحدت کی تشکیل کے وقت تک عبوری دور میں اس صوبے کے سیاسی اقتدار میں پشتونوں کو برابری اور مساوی شراکت کا آئینی حق حاصل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پشتونوں کی قومی وحدت اور قومی برابری کا احترام برادر محکوم اقوام کے حق میں ہے ۔ جب تک برادر محکوم اقوام پشتونوں کی ملی وحدت اور قومی برابری کا حق تسلیم نہیں کرتے اس وقت تک اس ملک میں قومی برابری اور جمہوری فیڈریشن کی تشکیل کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا ۔
دریں اثناء پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چےئرمین رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے بلیلی میں چیمبر آف کامرس کے چیف پیٹرن غلام فاروق خان کے رہائش گاہ پر تاجر برادری کے ایک نمائندہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے صوبوں کے تاجروں نے انتہائی نا مساعد حالات میں صوبے کی ترقی کیلئے نہایت اہم اور مثبت کردار ادا کیا ہے ۔
پشتونخوامیپ نے ہر دور میں صوبے کی معیشت کی ترقی کیلئے تاجروں کی جائز مطالبات کی بھرپور حمایت کی ہے او ر یہاں آپ لوگوں کی اتنی بڑی تعداد میں آمد پر شکر گزار ہوں آپ کی آمد ہی آپ کے وطن دوستی اور اچھے جذبے کو ثابت کرتا ہے ۔ اور آپ کے مختلف نمائندوں کے مثبت خیالات سے حوصلہ افزائی ہوئی ہے ۔
انہوں نے پارٹی کے نامزد امیدوار جمال خان ترہ کئی کی حمایت پر تاجر برادری کے نمائندوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے لےئے یہ امر باعث مسرت ہے کہ تاجر برادری کے نمائندوں نے تمام مصلحتوں سے بالا ترہوکر اپنی برادری کے رکن کی حمایت کی ہے۔
اجتماع سے پشتونخوامیپ کے صوبائی صدر سینیٹرعثمان خان کاکڑ ، جمال خان ترکئی، چیمبر آف کامرس کے صدر عبدالودود خان اچکزئی ، چیمبر آفس کامرس چمن کے صدر حاجی عبداللہ خان ،مرکزی انجمن تاجران کے صدر عبدالرحیم کاکڑ ، چیمبر آف کامرس کوئٹہ کے چےئرمین غلام فاروق خان ، سرور صدیقی ، چوہدری امجد اور پشتونخوامیپ کے یوسف خان کاکڑ نے بھی خطاب کیا ۔
محمود خان اچکزئی نے کہاکہ وطن پال اور قومی سرمایہ داروں کا ہمیشہ سے قومی جمہوری تحریکوں میں اہم کردار رہا ہے ۔ جس طرح برصغیر پاک وہند کی آزادی میں برلا اور ٹاٹا جیسے قومی سرمایہ داروں نے انگریز استعمار کیخلاف آزادی کی تحریک میں بھرپور کردار ادا کیا ہمیں بجاء طور پر امید ہے کہ ہمارے قومی سرمایہ دار بھی اپنے وطن کی قومی جمہوری تحریک میں اپنا مثبت کردار ادا کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا وزیر اعظم تاجر برادری کا نمائندہ ہے جس کا دعوی ہے کہ وہ پاکستان کو ایشیاء کا ٹائیگر بنا دینگے لیکن ہم نے حکمرانوں پر واضح کیا ہے کہ جنگ اور بدامنی،لاقانونیت اورمظلوم قوموں وعوام کی حقوق واختیارات سے محرومی اور بدترین بے انصافی کی صورتحال میں پاکستان ایشیا ء کا ٹائیگر نہیں بن سکتا ۔
جہاں امن نہ ہو اور ہمارے ملک پر بدامنی ، دہشتگردی ، فرقہ واریت اور تباہ حالی کی جو صورتحال مسلط ہے اس میں معیشت کی ترقی کا کوئی منصوبہ کامیاب نہیں ہوسکتا نہ جنگ اور بدامنی میں سی پیک جیسے منصوبوں کی تکمیل ممکن ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک کثیرالقومی ملک ہے اس میں قوموں وعوام کی لمبی تاریخ اور حقوق واختیارات کا مسئلہ ہے لہٰذا ہم اس ملک میں برابری کی بنیاد پر رہنے کو تیار اور اس ملک کی ترقی وخوشحالی میں کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔
میں بلوچ ، سرائیکی ، سندھی حتی کہ پنجابی عوام کی بھی ذمہ داری لے سکتا ہوں لیکن قوموں اور عوام کو یہ آئینی گارنٹی دینا ضروری ہے کہ ملک میں شفاف جمہوریت ، پارلیمنٹ کی بالادستی ، آئین وقانون کی حکمرانی ہوگی عدل وانصاف اور تقویٰ کے اصولوں پر عملدرآمد ہوگا اور عوام کی حق حکمرانی کو ہر صورت تسلیم کرنا ہوگا۔
برصغیر پاک وہند میں اکابرین نے انگریزوں کے خلاف اسی لےئے جدوجہد کی تھی کہ ہر قوم کو اپنے وطن اور ان کے وسائل پر حق حکمرانی چاہیے تھا جبکہ انگریز نے ریلوے ، تعلیم ، عدالتی نظام سمیت ہر شعبہ زندگی میں سسٹم بنا کر دیا تھا ۔
لہٰذا پاکستان مزید مضبوط ملک بن سکتا ہے کہ اس میں قوموں اور عوام کی حق حکمرانی کو تسلیم کیا جائے اور معیشت کی ترقی کیلئے اولین شرط امن کا قیام ہے ہمسایہ ممالک اور دنیا کے ساتھ تجارت اور باہمی تعاون کے منصوبے تب کامیاب ہونگے جب تما م ہمسایہ ممالک اور دنیا کے ساتھ ہمارے دوستانہ روابط قائم ہو۔
بدقسمتی یہ ہے کہ اس وقت چین کے بغیر تمام ہمسایوں اور خطے کے ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات کشیدہ اور غیر دوستانہ ہے ۔لہٰذا سب سے پہلے افغانستان کے ساتھ مکمل دوستی اور ہندوستان کے ساتھ ورکنگ ریلشن شپ ضروری ہے ۔
پشتون قومی صوبہ کی تشکیل کیلئے ضمنی الیکشن میں پارٹی امیدوار کو کامیاب بنائیں،محمود اچکزئی
وقتِ اشاعت : July 11 – 2017