|

وقتِ اشاعت :   July 12 – 2017

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماو سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ نعرہ بازی اورنفرت کی سیاست نے بلوچستان کو نقصان پہنچایا ہے اسمبلی کی ایک نشست کیلئے نفرتوں کا طوفان برپاکرنے والے قوم اور وطن کے خیرخواہ نہیں ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عیسیٰ نگری کوئٹہ میں نیشنل پارٹی کے زیراہتمام این اے 260سے جمعیت علماء اسلام اور نیشنل پارٹی کے مشترکہ امیدوار انجینئر محمد عثمان بادینی کی انتخابی مہم کے سلسلے میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ نعرہ بازی سے تو سیاسی کارکنوں کو وقتی طور پر گمراہ کیا جاسکتا ہے لیکن یہ پائیدار سیاست کی موت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اسمبلی کی ایک نشست کیلئے برادر قوموں میں نفرتوں کی دیواریں کھڑی کرنے کی کوشش کسی بھی طرح بلوچستان اور عوام کے مفاد میں نہیں بلوچ اور پشتون اقوام کی اپنی اپنی تاریخ اور ثقافت ہے دونوں اقوام کی دوستی کی تاریخ صدیوں پر محیط ہے معمولی مفادات کیلئے نفرت انگیزی دونوں اقوام کے مفاد میں نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے ووٹوں سے وزیراعلیٰ بننے والے ہمیں جمعیت کے اتحاد پر طعنہ دے رہے ہیں آپ اتحادکرو تو ٹھیک ہم کریں تو غلط اس دوغلی پالیسی کو اب عوام سمجھ چکے ہیں حالانکہ دنیا جانتی ہے کہ ہمیں طعنہ دینے والے پارٹی کے قائدین جمعیت سے اتحاد کیلئے جمعیت کے اکابرین کے گھروں کا کتناطواف کرچکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت سے اتحاد کی ہماری تاریخ پرانی ہے 72اور 1988ء میں حکومت بنانے میں جمعیت نے ہماری مدد کی انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کے ساتھ سب سے بڑا اثاثہ انکا کردار اور زبان ہے کارکن اپنے کردار اور زبان سامنے رکھ کر جمعیت کے امیدوار کو کامیاب بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں پیدل چلنے پر ندامت نہیں جھوٹ اور چوری ہمارے لئے باعث ندامت ہے عظیم سیاستدان وہ تھے جنہوں نے ایک جوڑا کپڑوں میں زندگی گزاری جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر میرطاہر بزنجو نے کہا کہ بدصورت مفادات کیلئے نفرتوں کا پرچار انتہائی نفرت انگیز ہے ہم بلا امتیاز رنگ و نسل و مذہب اورقبضہ خدمت پر یقین رکھتے ہیں بلوچستان ہم سب کا مشترکہ گھر اور قبرستان ہے اس کے حقوق کیلئے جدوجہد سب بلوچستانیوں کا فرض ہے انہوں نے کہاکہ نفرتوں کے سوداگروں سے عوام ہوشیار رہیں نفرت انگیزی معاشروں کو تباہ کرکے رکھ دیتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ جمہوریت ،پارلیمنٹ کی بالادستی ،صوبائی خودمختاری ،وسائل کی منصفانہ تقسیم ،عدلیہ کی آزادی سمیت بہت سے معاملات میں نیشنل پارٹی اورجے یوآئی کی پالیسی اورجدوجہد کے نکات مشترک ہیں ۔

قومی اسمبلی کے حلقہ ای اے 260کے امیدوار انجینئر محمد عثمان بادینی نے کہاکہ جے یو آئی اورنیشنل پارٹی کے کارکن فکری اور نظریاتی ہیں دونوں جماعتوں کے اتحاد سے مخالفین بوکھلاہٹ کا شکار ہیں جلسہ عام سے جے یو آئی کے صوبائی نائب امیرجمعیت علماء اسلام کے رہنما ناصر مسیح،نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹراسحاق بلوچ ،چیئرمین اسلم بلوچ اور ریاض زہری نے بھی خطاب کیا۔