|

وقتِ اشاعت :   July 19 – 2017

کوئٹہ : پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر ایچ ای تھامس ڈریو (H.E. Thomas Drew) نے کہاہے کہ ان کا ملک سی پیک کا سب سے بڑا سپورٹر ہے ،اس سے پاکستان اور بلوچستان ہی نہیں بلکہ خطہ بھی معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا بلوچستان وسطی ایشیائی ریاستوں کیلئے قدرتی راہداری ہے۔

برطانوی ہائی کمیشن مختلف شعبوں میں موجود سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے یہاں کی چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری اور صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کے برٹش انٹرنیشنل ٹریڈ ٹیم اور برٹش چیمبرآف کامرس سے رابطے کرانے میں ہرممکن مدد فراہم کریگی ، بلوچستان میں 10سال بعد انگلش لینگویج ٹیسٹ کو جلد فعال کیاجارہاہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری میں ایوان صنعت وتجارت کے عہدیداران اور ممبران سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔اس سے قبل چیمبرآف کامرس کے صدر حاجی عبدالودود اچکزئی ،نائب صدر آرکٹیکٹ عیسیٰ خان ،فاؤنڈ رممبر حاجی نیاز محمد عرف نیازو لالا اوردیگر ممبران نے برٹش ہائی کمشنر کو خوش آمدید کہتے ہوئے انہیں بتایاکہ بلوچستان میں برطانیہ کے صنعت وتجارت اور انڈسٹریز سے وابستہ افراد کیلئے مائننگ انڈسٹریز ،توانائی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجو دہیں۔

ان کے ساتھ صوبے کے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد جوائنٹ ونچر کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری اور روابط کو فروغ دیناچاہتے ہیں ،انہوں نے برٹش ہائی کمشنر سے اپیل کی کہ وہ ان کے ملک سے تعلق رکھنے والے صنعت وتجارت اور انٹرنیشنل ٹریڈ ٹیم سے ان کے تعلقات کو استوار کرنے کیلئے کرداراداکرے۔

بلوچستان میں مائننگ ،زراعت ،لائیواسٹاک سمیت مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کیلئے وسیع مواقع موجود ہیں جن سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے ،انہوں نے بتایاکہ سی پیک منصوبہ سے ملک اور صوبے سمیت خطے کی عوام کا معاشی مستقبل وابستہ ہے۔

اس سلسلے میں صوبائی حکومت کی جانب سے صوبے کے مختلف اضلاع میں خصوصی اقتصادی زونز بنانے کیلئے ہزاروں ایکڑ زمین مختص کی گئی ہے تاہم اس میں کوئی شک نہیں کہ بلوچستان کے صنعت وتجارت اور انڈسٹریز سے تعلق رکھنے والے افراد ملک کے دوسرے صوبوں سے تعلق رکھنے والے انڈسٹریلسٹ اور دیگر سے پیچھے رہ گئے ہیں۔

اس لئے یہاں مائننگ ،زراعت ،گلہ بانی سمیت مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کو مشترکہ طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے ،اس موقع پر برطانوی ہائی کمشنر ایچ ای تھامس ڈریو (H.E. Thomas Drew) نے کہاکہ برطانیہ پاک چائنا اقتصادی راہداری کا سب سے بڑا سپورٹر ہے اس سے پاکستان اور بلوچستان سمیت خطے کی معاشی ترقی ہوگی ۔

بلوچستان وسطی ایشیائی ریاستوں کیلئے قدرتی راہداری کی حیثیت رکھتاہے انہوں نے کہاکہ برطانیہ میں انٹرنیشنل ٹریڈ ٹیم ایکسپورٹ فنانسنگ اور چیمبرآف کامرس کی جانب سے دنیا کے مختلف ممالک میں تجارت کے حوالے سے کام کیاجارہاہے ۔

بلوچستان کے صنعت وتجارت اور انڈسٹریز سے وابستہ افراد نے جس انداز سے ہمیں یہاں سرمایہ کاروں کے مواقعوں سے متعلق آگاہ کیاہے ،وہ شاندار ہے ہماری کوشش ہوگی کہ انٹرنیشنل ٹریڈ کمیٹی برٹش چیمبرآف کامرس اور ایکسپورٹ فنانس کے ماہرین اور اس سے وابستہ افراد کے ساتھ یہاں کے چیمبراور کاروبار سے وابستہ افراد کے درمیان رابطے بڑھائیں کیونکہ وہ اپنی کمپنیوں ،مصنوعات ،ڈیٹا بیس ،رابطوں سمیت دیگر سے متعلق آپ کو اچھی طرح آگاہ کرسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جوائنٹ ونچر کے ذریعے صنعت وتجارت اور انڈسٹریز کے شعبوں کو ترقی دی جاسکتی ہے ،انہوں نے کہاکہ یہ بات خوش آئند ہے کہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے اور یہاں کے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد اس سے مطمئن دکھائی دیتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وزٹ ویزے کیلئے انگریزی زبان پر عبور کا کوئی شرط نہیں ہم بہت جلد بلوچستان میں 10سال بعد انگلش لینگویج ٹیسٹ کا سلسلہ شروع کررہے ہیں تاکہ انگلش کا مسئلہ یہاں کی صنعت وتجارت اور امپورٹ وایکسپورٹ سے تعلق رکھنے والے افراد کے آڑے نہ آئے ۔

انہوں نے کہاکہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان تاریخی رابطے اور رشتے ہیں جنہیں کاروبار اور دیگر سے مضبوط کیاجاسکتاہے ،یہاں موجود سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھایاجاسکتاہے ،انہوں نے کہاکہ مختلف شعبوں میں تربیت کیلئے برطانیہ پاکستانیوں کی مدد کرسکتاہے مستقبل قریب میں تجارتی اوردیگر شعبوں میں بہتر تعلقات کاآغاز ہوگا جس کے دونوں ممالک کے تعلقات پر انتہائی اچھے اثرات مرتب ہونگے ۔