کوئٹہ : بلوچستان زمیندار ایکشن کمیٹی کے قائم مقام چیئرمین نصیراحمد شاہوانی نے کہاہے کہ بلوچستان کے زراعت بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں حکومت بلوچستا ن میں زرعی ٹیوب ویلوں پر سب سڈی کو بحال کریں تاکہ بلوچستان کے زراعت کو تباہی سے بچایا جاسکے ۔
انہوں نے یہ بات پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر جبار آغا ،ملک محمدحسین کاکڑ ،حاجی نوراحمد بلوچ ،جبار کاکڑ ،کاظم خان اچکزئی ،یوسف بنگلزئی ،عبدالخالق بھی انکے ہمراہ تھے ۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں زراعت کے علاوہ کوئی بھی روز گا ر نہیں ہے زیر زمین پانی کی سطح 500سے ہزار فٹ تک ہے لیکن بجلی کی سپلائی صرف 5گھنٹے ملنے کی وجہ سے زراعت تباہی کے دہانے پر آچکے ہیں بلوچستان کو بجلی کوٹہ کے مطابق فراہم نہیں کی جارہی ہے لورالائی تاکوئٹہ اور خضدار تا کوئٹہ ٹرانمیشن لائنے پچھلے چار سالوں سے التوا ء کا شکار ہیں جبکہ ان لائنوں کی تکمیل کی اشد ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں 28ہزار زرعی ٹیوب ویل شمسی توانائی پر منتقل کرنے کیلئے مرکزی حکومت ،صوبائی حکومت اور زمیندا ر ایکشن کمیٹی کے درمیان ایک معاہدہ ہواتھا جس کیلئے بلوچستان کے تمام اضلاع میں زمینداروں نے فارم ڈپٹی کمشنروں کے پاس جمع کروائے تاہم تاحال کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ۔
انہوں نے کہاکہ غیر قانونی ٹیوب ویلوں کو قانونی دائرے میں لانے کیلئے بھی اقدامات کئے جائے زمیندار ایکشن کمیٹی کے رہنماوں نے وزیراعلی بلوچستان ،چیف سیکرٹری بلوچستان کو باربار تحریری طورپر مطلع کیا لیکن ہمارے مطالبات پر کوئی شنوائی نہیں ہوئی جس پر زمیندار ایکشن کمیٹی نے31جولائی کو بلوچستان کے تمام پریس کلبوں کے سامنے اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کرے گی جبکہ آئندہ کے لائحہ عمل اجلاس میں طے کرکے بتایا جائے گا ۔
لوڈشیڈنگ سے زراعت تباہ ہو چکا ہے سبسڈی بحال کیا جائے ،زمیندار ایکشن کمیٹی
وقتِ اشاعت : July 25 – 2017