|

وقتِ اشاعت :   August 1 – 2017

کوئٹہ: آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے باعث کو ئٹہ سمیت بلوچستان کے کئی اضلاع میں پٹرول اور ڈیزل کا مصنوعی بحران شدت اختیار کرگیا۔

لوگ اپنی گاڑیوں اورموٹرسائیکلوں کودھکے لگانے یا پھر گھروں میں کھڑی کرنے پر مجبور ہوگئے۔ جبکہ منی پٹرول پمپس پر پٹرول دو سو روپے فی لیٹر تک میں فروخت کیا جارہا ہے۔

آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے دو سو کے قریب آئل ٹینکر مستونگ میں احتجاجاً کھڑے کوئٹہ کو تیل کی سپلائی بند کی ہوئی ہے۔

تفصیل کے مطابق آل پاکستان ٹینکرز ایسو سی ایشن کی جانب سے کراچی سے سرکاری و نجی کمپنیوں کیلئے تیل لیکر آنیوالے آئل ٹینکرز کو کوئٹہ میں داخل ہوتے وقت لکپاس چیک پوسٹ پر تعینات اہلکاروں کے مبینہ برے سلوک کے خلاف احتجاج تیسرے روز بھی جاری ہے۔

کراچی سے پٹرول اور ڈیزل لیکر کوئٹہ آنیوالے دو سو کے قریب آئل ٹینکرز کو لکپاس کے قریب مستونگ کے علاقے سورگزکے قریب ہوٹلوں اور پٹرول پمپس پر کھڑے کردیئے۔

تین دنوں سے کوئی بھی ٹینکرز کوئٹہ میں داخل نہیں ہوا ۔ کوئٹہ کو تقریباً دس لاکھ لیٹر سے زائد روزانہ پٹرول سپلائی کیا جاتا ہے جو گزشتہ تین دنوں سے نہیں کی گئی جس کی وجہ سے صوبائی دار الحکومت میں پٹرول اور ڈیزل کی قلت پیدا ہوگئی ہے ۔ تیل کی عدم موجودگی کے باعث شہر کے بیشتر پٹرول پمپس بند ہوگئے ۔

لو گ پیٹرول اور ڈیزل کے حصول کے لئے سر گرداں نظر آ ئے۔تیل کی کمی کی وجہ سے لو گ اپنی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں گھروں میں کھڑی کر کے رکشے اور بسوں میں سفر پر مجبور ہو ئے ۔

طلبا ء و طا لبا ت اور سر کا ری ملا زمین کو بھی تعلیمی اداروں اور دفا ترپہنچنے میں مشکلا ت کا سا منا کر نا پڑا ۔ما لکا ن اور گاڑیوں کے ڈرائیورز نے بھی کرایہ میں اضا فہ کر دیا ہے ۔

شہری سی این جی اور ایرانی پیٹرول پر انحصار کرنے لگے ہیں ۔دوسری جا نب پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کے باعث شاہراہوں پر ٹڑیفک بھی معمول سے کم نظر آئی۔

تیل کی قلت کے باعث ایرانی سمگل شدہ تیل فروخت کرنیوالے منی پیٹرول پمپس مالکان کی چاندی ہوگئی اورعوام کی مشکلات اور مجبو ری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پٹرول ایک سو بیس روپے سے لیکر دو سو روپے فی لیٹر فروخت کرکے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے۔

آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے مطابق کراچی سے کوئٹہ تک تمام قانونی دستاویزات مکمل ہونے کے بعد بارہ چیک پوسٹوں پر گاڑیوں کو روک کر مختلف حیلے بہانوں سے تنگ کیا جاتا ہے۔

ہر چیک پوسٹ پر پندرہ سے بیس منٹ تک روکا جاتا ہے جبکہ لکپاس چیک پوسٹ پر پندرہ سے بیس گھنٹے تک بھی روکا جاتا ہے۔

آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین میر یوسف شاہوانی اور پی ایس او کے اعلیٰ عہدیداران کوئٹہ پہنچ گئے۔

اس سے قبل انہوں نے حب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام لگایا کہ بلو چستان میں سیکورٹی فورسز کے اہلکا روں کی جا نب سے ٹینکرز ڈرائیورز اور ما لکا ن کو بے جا تنگ کر کے بھتہ وصو ل کیا جا رہا ہے ۔

مو جو دہ صورتحا ل پر صو با ئی حکمرا نوں کی خا مو شی ان کی نا اہلی کا ثبوت ہے،آ رمی چیف صورتحا ل کا نو ٹس لیں بصو رت دیگر فورسز کے نا رواء روئیے کے خلا ف صو بہ بھر میں تیل کی سپلا ئی بند کر دیں گے ۔

میر یوسف شاہوانی کا کہنا تھا کہ بلو چستان میں فورسز اہلکا روں کی جا نب سے مختلف چیک پوسٹوں پر آئل ٹینکرز کو گھنٹوں روک کر اس کے ما لکا ن اور ڈرائیورز کو بے جا تنگ کیا جا رہا ہے بلکہ انہیں تشدد کا بھی نشا نہ بنا یا جا تا ہے ۔

نا صرف ایف سی لک پاس، دشت گوران اور حب میں میں آئل ٹینکرز کو گھنٹوں تک روک لیتی ہیں بلکہ آئل ٹینکرز اور مسافر بسوں سے زبردستی پٹرول اور ڈیزل اتارتی ہیں،انہوں نے کہا کہ آئل ٹینکرزکو انوائس ہونے کے باوجود لک پاس اور دیگر چیک پوسٹوں پر 12سے24 گھنٹے بلاوجہ روک کر تنگ کیا جا تا ہے ،جس کی وجہ سے پیٹرول کی سپلا ئی بری طرح متاثر ہو رہی ہے ۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ حب میں ایف سی چیک پوسٹ پر اہلکار زورزبردستی ڈرائیوروں سے بھتہ وصول کرکے انہیں مسافروں کے سامنے بے عزت کر کے گاڑیوں سے تیل اتارتا ہے ،انہوں نے آرمی چیف ،آئی جی ایف سی بلوچستان سے اپیل کی کہ وہ فورسز کے ہا تھوں آئل ٹینکرز ما لکا ن اور ڈرائیورز کی تذلیل کا سلسلہ روکنے کے احکا ما ت دیں اور انہیں اس ظلم سے نجا ت دلا ئیں۔

ادھر وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کوئٹہ شہرمیں آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے باعث پیٹرول پمپس پر پیٹرول کی عدم دستیابی اوراس حوالے سے شہریوں کو درپیش مشکلات کا نوٹس لے لیاہے۔

وزیراعلیٰ کی جانب سے کمشنرکوئٹہ ڈویژن کو ہدایت کی گئی ہے کہ ضلعی انتظامیہ آئل ٹینکرزایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے فوری رابطہ کرکے ہڑتال ختم کرانے کے اقدامات کرے۔وزیراعلیٰ نے عوام الناس کو پیٹرول پمپس کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات کی فوری فراہمی کویقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

دریں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کوئٹہ شہرمیں آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے باعث پیٹرول پمپس پر پیٹرول کی عدم دستیابی اوراس حوالے سے شہریوں کو درپیش مشکلات کا نوٹس لے لیاہے۔

وزیراعلیٰ کی جانب سے کمشنرکوئٹہ ڈویژن کو ہدایت کی گئی ہے کہ ضلعی انتظامیہ آئل ٹینکرزایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے فوری رابطہ کرکے ہڑتال ختم کرانے کے اقدامات کرے۔

وزیراعلیٰ نے عوام الناس کو پیٹرول پمپس کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات کی فوری فراہمی کویقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔