|

وقتِ اشاعت :   August 21 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع کیچ میں سیکورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کے دوران کالعدم تنظیم کے دو کارندے کو ہلاک کردیا۔شادی کور کے قریب فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کردیاگیا۔

سیکورٹی ذرائع کے مطابق کیچ (تربت)کے علاقے ہوشاب میں تلسر کے مقام پر ایف سی اور حساس ادارے نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کی۔ 

اس دوران سیکورٹی اہلکاروں اور مسلح افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں کالعدم تنظیم کا مقامی کمانڈر ساتھی سمیت مارا گیا۔ ان کی شناخت علاقائی کمانڈر وہاج اور وشد دل عرف اسد کے نام سے ہوئی جن کے قبضے سے دو کلاشنکوف ،چار میگزین ،90راؤنڈز، ایک عدد وربین برآمد ہوا۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک افراد علاقے میں سیکورٹی فورسز پر حملوں،مزدوروں کے قتل سمیت دہشتگردی کی وارداتوں میں ملوث تھے۔ 

دریں اثناء تربت کے علاقے شادی کور ڈیم کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ کرکے مراد جان ولد پھلان قوم بلوچ سکنہ آبسر تربت کو قتل کردیا اور فرار ہوگئے۔بتایا جاتا ہے کہ مقتول 15اگست کو شکار کیلئے گھر سے نکلا تھا اس دوران نامعلوم افراد نے انہیں اغواء کرلیا تھا۔

دریں اثناء بلوچستان کے ضلع کیچ سے تین مغوی مزدوروں کی لاشیں ملی ہیں جنہیں گولیاں مار کر قتل کیاگیا ہے ، مزدوروں کو چند روز قبل اغواء کیا گیا تھا۔ لیویز کے مطابق کیچ میں سب ڈویژن تربت کے نواحی علاقے ہوشاب ریسوکولواہ کے مقام پر لاشوں کی موجودگی کی اطلاع لیویز فورس کواتوار کو دوپہر دوبجے ملی۔ 

لیویز نے موقع پر پہنچ کر رات دس بجے لاشیں تربت ٹیچنگ ہسپتال پہنچادیں جہاں ان کی شناخت محمد سلیم ولد محمد اشرف، اللہ ودایا ولد غلام مصطفی اور نادر حسین ولد ارباب خان کے نام سے ہوئی ۔ تینوں افراد کا تعلق پنجاب کے ضلع رحیم یار خان سے بتایا جاتا ہے۔

تینوں افراد کو گولیاں مار کر قتل کیاگیا ہے ، لاشیں چند گھنٹے پرانی تھیں۔ لیویز کے مطابق چارمزدور وں کو چند روز قبل کیچ سے ملحقہ ضلع پنجگور کے علاقے گوارگو سے نامعلوم افراد نے اغواء کرلیا تھا۔ مزدور واٹر بور پر کام کررہے تھے۔ 

چار میں سے تین مزدوروں کی لاشیں مل گئی ہیں جبکہ ایک مزدور تاحال لاپتہ ہے۔انتظامیہ کے مطابق مقتولین کی لاشیں ضروری کارروائی کے بعد آبائی علاقے روانہ کرنے کا انتظام کیا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی پنجگور،کیچ اور گوادر میں پنجاب اور سندھ سے تعلق رکھنے والے درجنوں مزدوروں کو قتل کیا جاچکا ہے۔ اس نوعیت کے واقعات کی ذمہ داری کالعدم علیحدگی پسند بلوچ تنظیمیں قبول کرتی رہی ہیں۔تازہ واقعہ کی ذمہ داری ابھی تک کسی تنظیم نے قبول نہیں کی۔